Inquilab Logo Happiest Places to Work

شولاپور: نفرت انگیز تقریر پر نتیش رانے اور ٹی راجا کیخلاف کیس

Updated: January 08, 2024, 1:04 PM IST | Agency | Sholapur

سنیچر کو ہونیوالے جن آکروش مورچے کے دوران دکانوں پر پتھراؤ بھی ہوا ،اس معاملے میں۱۵؍ نامعلوم افراد کیخلاف معاملہ درج کیا گیا، دو افراد گرفتار۔

A Hindujan Akrosh march was taken out on Saturday while passing through Chhatrapati Shivaji Maharaj Chowk in Sholapur. Photo: PTI
 سنیچر کو نکالا گیا ہندوجن آکروش مورچے شولاپور کے چھترپتی شیواجی مہاراج چوک سے گزرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

شولاپور میں  اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نتیش رانے اور تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجا کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ یہاں سنیچر کو نکالے گئے ہندو جن آکروش مورچے میں  ان دونوں  ہی بی جے پی لیڈران نے اشتعال انگیز تقریر کی جس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچا۔ شولاپور کے جیل روڈ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے۔ 
ڈیکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ’’سنیچر کو راجندر چوک سے کنّا چوک تک نکالی گئی ہندو جن آکروش ریلی میں  ٹی راجا سنگھ نے قابل اعتراض باتیں  کہیں ۔ ہم نے نتیش رانے، راجا سنگھ، سکل ہندوسماج کے سدھاکر مہادیو اور دیگر ۱۰؍ سے ۱۵؍ افراد کے خلاف ۱۵۳؍اے، ۲۹۵؍ اے او ردیگر دفعات کے تحت کیس درج کیاہے۔ہندوجن آکروش مورچے کے دوران دو دکانوں  پر پتھراؤ کئے جانے کے معاملے میں  پولیس نے ۱۲؍ سے ۱۵؍ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کیاہے ۔ اس معاملے میں  آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے شہر صدر فاروق شابدی نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
 معلوم ہوکہ سنیچر کو شولاپور میں وقف بورڈ ایکٹ کی منسوخی کے مطالبے کے تحت ہندو جن آکروش مورچہ نکالا گیا جس میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نتیش رانے اور تلنگانہ کے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجا سنگھ نے تقریر کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کی اورنفرت پر مبنی بیانات دئیے۔ یہ مورچہ چھترپتی شیواجی مہاراج چوک سے کننا چوک تک نکالا گیا، جس وقت مورچہ ’مدھلا ماروتی علاقے‘  میں  پہنچا نامعلوم افراد نے یہاں  واقع دو دکانوں  پر پتھراؤ شروع کردیا۔ اس دوران کئی افراد زخمی ہوئے۔ پولیس نے فوراً  کارروائی کرتے ہوئے جائے وقوع سے ستیش شندے اور شیکھر سوامی کو حراست میں  لیا تھا دیر رات گئے ان دونوں  کے ساتھ ساتھ دیگر ۱۲؍ سے ۱۵؍ افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK