• Mon, 04 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والا شبھم ہتھیاروں کے کیس میں جیل جاچکا ہے

Updated: October 15, 2024, 11:25 AM IST | Ali Imran | Akola

پونے سے گرفتار پروین لونکر کے بھائی شبھم ہی نے سب سے پہلے فیس بک پر پوسٹ کے ذریعے قتل میں لارنس بشنوئی کا ہاتھ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

Shubham  brother has been arrested by the police. Photo: INN
شبھم کے بھائی کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔ تصویر : آئی این این

این سی پی( اجیت) کے لیڈر بابا صدیقی کے قتل کیس میں اب ودربھ کے ضلع اکولہ `کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔ سابق وزیر کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والی فیس بک پوسٹ شُبُو لونکر مہاراشٹر نے شیئر کی تھی۔ شُبُوش دراصل بھم رامیشور لونکر کا سوشل میڈیا کا نام ہے جس کا تعلق ضلع اکولہ کے آکوٹ تعلقے سے ہے۔  یہ پونے سے گرفتار کئے گئے پروین لونکر کا بھائی ہے اور یہ دونوں جرائم پیشہ ہیں اور پہلے بھی گرفتار ہو چکے ہیں۔ 
واضح رہے کہ این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو ۱۲؍ اکتوبر کو ممبئی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جس میں  لارنس بشنوئی گینگ کا ہاتھ ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب `’شُبُو لونکر مہاراشٹر‘ کے نام سے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ شیئر کرکے ذمہ داری قبول کی گئی ۔ ممبئی پولیس بابا صدیقی قتل کیس میں مذکورہ پوسٹ کی صداقت کی تحقیقات کر رہی ہے کہ اس پوسٹ کا مقصد کیا تھا اور اسے کس نے پوسٹ کیا تھا؟یاد رہے کہ ہتھیار سپلائی معاملے میں آکوٹ سٹی پولیس نے ۱۶؍جنوری ۲۰۲۴ کو درج ہونے والے جرم کی تفتیش کے دوران ۱۰؍ ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ ان ۱۰؍ میں سے ایک ملزم شبھم رامیشور لونکر بھی تھا جس کا آبائی گاؤں نہویری تعلقہ اکوٹ ہے۔
شبھم لونکر کو ۳۰؍جنوری ۲۰۲۴ کو ورجے نگر پونے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ تفتیش کے بعد اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ دریں اثناء  بابا صدیقی کے قتل کی اطلاع ملتے ہی اکوٹ پولیس نے ۱۰؍ ملزمین میں سے ۸؍کو آکوٹ اور انجن گاؤں سُرجی سے پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں  لیا۔ جب  شبھم لونکر اور اس کے بھائی پروین لونکر کے گھر کی تلاشی لی گئی تو دونوں گھر پر نہیں ملے۔ آس پاس کے لوگوں نے بتایا کہ یہ دونوں گزشتہ جون ہی سے  آکوٹ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ آکوٹ کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انمول متل نے کہا کہ اکولہ پولیس ممبئی کرائم برانچ کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ شبھم لونکر گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کے رابطے میں تھا۔ دونوں کے درمیان رابطے کے کئی ویڈیو پولیس کے ہاتھ لگے ہیں۔ نیز اس کے بین الاقوامی جرائم کے حلقوں سے اچھے روابط تھے۔

  جون ۲۰۲۲ء میں اسے ایک کیس میں سزا سنائی گئی تھی، ۷؍ جون ۲۰۲۴ء کو وہ جیل سے رہا ہوا  ہے ۔ پولیس کے بقول جیل میں ہی ذیشان اخترکی ملاقات بشنوئی گینگ کے ممبر سے ہوئی تھی  اور وہ اس گینگ میں شامل ہوگیا ۔ کرائم برانچ کی جالندھر پہنچنے والی ٹیم ذیشان کو تلاش کررہی ہے جبکہ قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فیس بک پوسٹ کرنےوالے شبھم لونکر کو بھی مدھیہ پردیش میں تلاش کیا جارہاہے۔ شبھم لونکر  پروین لونکر کا بھائی ہے۔ اختر اور شبھم نے ہی مفرور ملزم شیو کمار  اور گرفتار ملزمین گرمیل بلجیت سنگھ نیز  دھرم رادھے کشیپ کو قتل کی سپاری دی تھی ۔ شبھم کا پونے میں دودھ کا کاروبار ہے ۔اسی کی دکان میںشیو کمار ملازم تھا جس نے سنیچر کی رات بابا صدیقی پر ۶؍ راؤنڈ فائرکیاتھا ۔پولیس کے مطابق شبھم کی سربراہی میں ہی قتل کی سازش رچی گئی اور اسی نے اسلحہ فراہم کرنے اور کرایہ پر مکان حاصل کرنے کیلئے پیسے دیئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK