Updated: June 08, 2025, 2:10 PM IST
| Bathinda
پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی زندگی اور قتل پر مبنی بی بی سی ورلڈ سروس کی آنے والی دستاویزی فلم پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ سدھو نے ڈی جی پی مہاراشٹرا اور ممبئی کے جوہو پولیس اسٹیشن کو خط لکھ کر اس دستاویزی فلم پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔
بلکور سنگھ، اپنے بیٹے سدھو موسے والا کے ساتھ ۔ تصویر: آئی این این۔
پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی زندگی اور قتل پر مبنی بی بی سی ورلڈ سروس کی آنے والی دستاویزی فلم پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ سدھو نے ڈی جی پی مہاراشٹرا اور ممبئی کے جوہو پولیس اسٹیشن کو خط لکھ کر اس دستاویزی فلم پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔
بلکور نے خط میں الزام لگایا
بلکور سنگھ کا کہنا ہے کہ بی بی سی کی جانب سے۱۱؍ جون کو سہ پہر۳؍ بجے ممبئی کے جوہو میں واقع ‘سوہو ہاؤس’ میں ایک دستاویزی فلم کی نمائش کا پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں سدھو موسے والا کی زندگی اور قتل سے متعلق ایسے حقائق دکھانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، جو اب تک کہیں شائع نہیں ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: منی پور: میتی برادری کے لیڈر کی گرفتاری، حالات کشیدہ، انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
والد نے کہا- نہ اجازت لی گئی نہ اطلاع دی گئی
بلکور سنگھ نے شکایت میں کہا کہ اس دستاویزی فلم کے حوالے سے نہ تو ان سے کوئی اجازت لی گئی ہے اور نہ ہی انہیں اس بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ دستاویزی فلم نہ صرف ان کے بیٹے کی شبیہ کو نقصان پہنچا سکتی ہے، بلکہ یہ سدھو موسے والا کے قتل سے متعلق عدالتی کیس کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کے انٹرویو پر بھی اعتراض
سب سے سنگین الزام یہ ہے کہ بی بی سی نے ان لوگوں کے انٹرویو کئےہیں جن کے نام سدھو موسے والا کے قتل سے متعلق ایف آئی آر میں درج ہیں۔ اس سے متاثرہ خاندان کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شوبھانشو شکلا ہندوستان کے دوسرے خلاباز کے طور پر تاریخ رقم کرنے کیلئے تیار
بلکور سنگھ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں
بلکور سنگھ نے واضح کیا ہے کہ اگر اس دستاویزی فلم کو نہ روکا گیا تو وہ عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس پروگرام کو فوری طور پر روکا جائے اور ضروری قانونی کارروائی کی جائے۔
سدھو موسے والا کے والد مانسا سے اسمبلی الیکشن لڑیں گے
سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے اپنے بیٹے کی تیسری برسی سے دو دن پہلے ایک بڑا سیاسی اعلان کیا۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ۲۰۲۷ء میں ہونے والے پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں مانسا کی نشست سے الیکشن لڑیں گے۔