نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے عدالت میں زیر سماعت معاملے کی طرف اشارہ کیا۔
نائب وزیراعلیٰ اجیت پوارنل درگ میں ایک انتخابی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اتوار کے روز اس امکان کی طرف توجہ دلائی ہے کہ مہاراشٹر میں ضلع پریشد کے انتخابات ایک بار پھر التوا میں جا سکتے ہیں۔ عثمان آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وکلاء نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باعث فیصلہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔ منگل کو اس کیس پر متوقع فیصلہ ہی انتخابی شیڈول کی آئندہ سمت واضح کرے گا۔
ریاست میں او بی سی ریزرویشن سے متعلق تنازع ایک بار پھر انتخابی عمل میں رکاوٹ بنتا نظر آ رہا ہے۔ ضلع پریشد کے حلقوں میں ریزرویشن کی تقسیم کے تناظر میں اعتراضات اٹھائے گئے ہیں اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ کوٹہ۵۰؍ فیصد کی آئینی حد سے تجاوز کر رہا ہے۔ اس بنیاد پر سپریم کورٹ میں درخواستیں پیش کی جا چکی ہیں اور عدالت منگل کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو۳۱؍ جنوری۲۰۲۶ء تک تمام بلدیاتی انتخابات مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس حکم کے تحت الیکشن کمیشن نے انتخابی تیاریوں کا آغاز بھی کر دیا تھا۔ تاہم ابتدائی جانچ میں یہ اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کچھ طبقات کو دی گئی ریزرویشن حدِ مقررہ سے بڑھ رہی ہے، جبکہ عدالت واضح کر چکی ہے کہ۵۰؍ فیصد سے زیادہ ریزرویشن کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اب تمام نظریں سپریم کورٹ کے فیصلے پر مرکوز ہیں۔ اگر عدالت نے اعتراضات کو برقرار رکھا تو ضلع پریشد کے انتخابات ایک بار پھر آگے بڑھ سکتے ہیں، جس سے ریاست میں بلدیاتی انتخابی شیڈول ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو جائے گا۔