میونسپل انتخابی مہم کےدوران ہنگامہ، بابا جانی دُرانی اور سعید خان کے حامی آپس میں لڑپڑے، ایک دوسرے پر پتھراؤ، پولیس نے کیس درج کیا
سی سی ٹی وی کیمرے کی تصویر میں ایکتا نگر میں جھڑپ کے وقت بھیڑ دیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر:آئی این این
یہاں میونسپل انتخابات کیلئے جاری تشہیری مہم نے اس وقت پرتشدد شکل اختیار کرلی جب شیوسینا شندے اور کانگریس کے کارکنان آپس میں بھڑگئے۔ دونوں ہی پارٹیوں کے مقامی لیڈران اور کارکنان میں جم کر مارپیٹ ہوئی اور ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔یہ معاملہ ۲۱؍ نومبر کی شب پیش آیا ہے۔ اس درمیان تلوار اور چاقو سے سے بھی ایک دوسرے پر حملہ کیا گیاہے۔ لوک ستہ کی رپورٹ کے مطابق ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ رویندر سنگھ پردیسی نے پاتھری کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند برسوں سے پاتھری میں سابق رکن اسمبلی بابا جانی درّانی اور سعید خان کے درمیان تنازع جاری ہے اور اس تنازع کی چنگاریاں بار بار بھڑکتی رہی ہیں۔ میونسپل انتخابی مہم کے دوران یہ تنازع ایک بار پھر شدت اختیار کرتا نظر آرہا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کے میونسپل چیئرمین عہدے کے امیدوار جنید خان درّانی سمیت آٹھ سے دس افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ حاصل کردہ تفصیل کے مطابق پاتھری کے ایکتا نگر علاقے میں ۲۱؍نومبر کی رات گئے زبردست جھڑپ ہوئی۔ لوک ستہ کی رپورٹ کے مطابق یہ جھڑپ بابا جانی درّانی کے بیٹے جنید خان درانی اور سعید خان کے بھائی کے درمیان ہوئی۔ اس سلسلے میں شندے شیو سینا کے امیدوار معراج خان نے پاتھری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ جب وہ پرچار ختم کر کے گھر پر کھانا کھا رہے تھے، تو رات تقریباً گیارہ بجے کانگریس کا رومال گلے میں ڈالے ہوئے۸۰؍سے ۹۰؍افراد ان کے گھر پر حملہ کرنے آئے۔انہوں نے الزا م لگایاکہ ملزمین کے ہاتھ میں لاٹھیاں، ڈنڈے اور تلواریں تھیں۔ دروازہ بند ہونے کی وجہ سے جان تو بچ گئی، لیکن حملے کی کوشش ہوئی ہے۔اس شکایت کی بنیاد پر پولیس نے کانگریس پارٹی کے میونسپل چیئرمین امیدوار جنید خان عبداللہ خان درّانی، عمر خان سکندر خان، حمید خان شیر خان، جعفر خان سیف اللہ خان، ریحان خان مقبول خان، شیخ مصطفیٰ عبدالرزاق، آفاق خان، تبریز خان وغیرہ کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔
اس واقعے کے بعد پاتھری شہر کا ماحول گرم ہو گیا ہے۔ دونوں گروہ آمنے سامنے آگئے، جس کی وجہ سے کشیدگی اور بڑھ گئی۔ ضلع میں میونسپل انتخابات کے دوران سب سے زیادہ حساس ماحول اس وقت پاتھری میں ہے۔ اس واقعے کے بعد دونوں جانب سے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔ سابق رکن اسمبلی بابا جانی درّانی نے الزام لگایا کہ ہمارے خلاف سازش رچ کر مخالفین نے یہ سارا منصوبہ بنایا۔ ایکتا نگر میں کارنر میٹنگ کے بعد اچانک ہم پر حملے کی کوشش کی گئی۔ان کے مطابق یہ ہمارے خلاف سازش کر کے ہمیں بدنام کرنے کی کوشش ہے۔اس معاملے میں سعید خان نے بھی الزام لگایا کہ ایکتا نگر میں ہمارے گھر پر پتھراؤ اور بدزبانی کی گئی، اور سابق رکن اسمبلی بڑی تعداد میں غنڈے لے کر آئے تھے۔ مجموعی طور پر پاتھری میں بابا جانی اور سعید خان کے درمیان گزشتہ تین برسوں سے شدید تنازع جاری ہے، جو مقامی سطح پر آئے دن کسی نہ کسی وجہ سے بھڑکتا رہتا ہے، اور اب میونسپل انتخابات میں بھی اس کے اثرات نظر آ رہے ہیں۔ بابا جانی کانگریس کے ضلع صدر ہیں جبکہ سعید خان نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے قریبی ساتھی مانے جاتے ہیں۔ اس وقت پاتھری میں کانگریس اور شندے شیو سینا کے درمیان مسلسل تصادم کی صورتحال دیکھی جا رہی ہے۔
الزام ہے کہ کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے سیلو، پاتھری میں منعقدہ پروگرام میں وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے، جس کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے سپکال کے بیان کی مذمت کی۔ سیلو میں سپکال کے قافلے کے سامنے بی جے پی کے کارکنوں نے سیاہ جھنڈے دکھائے۔ پاتھری میں جلسہ ختم کر کے سیلو کی طرف جاتے وقت سپکال کے قافلے کو یہ سیاہ پرچم دکھائے گئے۔ سپکال نے کہا تھا کہ ’’فرنویس ہی سب سے بڑے آقا ہیں، ان کا نارکو ٹیسٹ ہونا چاہیے ‘‘ جس بیان پر بی جے پی کارکنوں نے سخت احتجاج کیا۔