شہریوں نے اسرائیلی اقدام کو صومالی عوام کیلئے ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے اسے صومالیہ کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔
EPAPER
Updated: December 29, 2025, 8:03 PM IST | Mogadishu
شہریوں نے اسرائیلی اقدام کو صومالی عوام کیلئے ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے اسے صومالیہ کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں اتوار کے دن سیکڑوں افراد نے اسرائیل کے افریقی ملک کے علیحدگی پسند خطے ’صومالی لینڈ‘ کو آزاد ملک تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین وسطی موغادیشو میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے صومالیہ کے پرچم لہرائے اور قومی ترانہ گانے کے ساتھ ”صومالیہ ناقابلِ تقسیم ہے“ اور ”صومالی لینڈ، صومالیہ ہی ہے“ کے نعرے لگائے۔ مظاہروں کے دوران، کسی بھی ممکنہ بے امنی کو روکنے اور مظاہروں کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے احتجاجی مقامات کے گرد سیکوریٹی فورسیز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: اذان سے یہودی ’پریشان‘ ہوتے ہیں، پابندی پر متنازع بل
مظاہرین نے اسرائیلی اقدام کو صومالیہ کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے مشرقی افریقہ میں عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے۔ احتجاج میں شریک شہری، محمد ابور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صومالیہ نے کبھی بھی اپنے کسی حصے سے دستبرداری اختیار نہیں کی اور وہ علیحدگی کو قانونی حیثیت دینے کی کسی بھی بیرونی کوشش کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ صومالیہ ایک ہے اور ایک ہی رہے گا۔ صومالی عوام اس کے دفاع کی خاطر ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔
ایک اور شہری، عبدی اسماعیل نے اسرائیلی فیصلے کو صومالی عوام کیلئے ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے اسے صومالیہ کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ کسی بھی ریاست کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ یکطرفہ طور پر صومالی لینڈ کو تسلیم کرے۔ عالمی برادری کو صومالیہ کی علاقائی یکجہتی کا ساتھ دینا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: اسٹاک ہوم میں اسرائیل کے ذریعے غزہ پر جاری حملوں کے خلاف مظاہرہ
واضح رہے کہ اسرائیل جمعہ کو صومالی لینڈ کو ایک آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا اقوامِ متحدہ کا پہلا رکن ملک بن گیا ہے۔ اسرائیل کے اس اقدام کے خلاف افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ میں شدید ردِعمل دیکھنے مل رہا ہے۔ اگرچہ صومالی لینڈ گزشتہ تین دہائیوں سے اپنی انتظامیہ، انتخابات اور مسلح افواج کے ساتھ ایک خود مختار ملک کے طور پر کام کررہا ہے، لیکن صومالیہ کی وفاقی حکومت اسے اپنا اٹوٹ حصہ قرار دیتی ہے اور اسے تسلیم کرنے کو اپنی قومی سالمیت کی خلاف ورزی تصور کرتی ہے۔