۸؍ سال کی تحقیق وتجربے کے بعد’اسادور آوپا‘ نامی لگژری ریسٹورنٹ نے خصوصی ڈِش تیار کی۔یہ برگر ریسٹورنٹ کے عام مینو میں شامل نہیں ہے ، مخصوص مہمانوں کیلئے پیش کیا جاتا ہے۔
اس برگر میں نایاب اجزا ء شامل ہیں۔ تصویر: آئی این این
اسپین کے ایک ریسٹورنٹ نے دنیا کا سب سے مہنگا برگر بنایا ہے۔ یہ انوکھا کارنامہ انجام دے کر اس نے سرخیوں میں جگہ بنا لی ہے۔ اس برگر کی قیمت۱۱؍ہزار امریکی ڈالر ہے۔ دعویٰ کیا گیا کہ تقریباً ۸؍ سال کی تحقیق اور تجربات کے بعد اسے تیار کیا گیا ہے۔
کابررا دے مار، کیٹالونیا میں واقع ’اسادور آوپا‘ (Asador Aupa) ایک لگژری ریسٹورنٹ ہے، جو اپنے اعلیٰ معیار کے باسکی طرز کے کھانوں کیلئے مشہور ہے۔ ریسٹورنٹ نے بتایا کہ یہ منفرد برگر ان کے ماہر شیف کی۸؍ سالہ کھانوں سے متعلق تحقیق کا نتیجہ ہے۔
ویب سائٹ’Oddity Central‘ کے مطابق، اس برگر کی ریکارڈ توڑ قیمت ملمع کاری یا کھانے کے قابل گولڈ فلیکس کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کے اجزاء کے غیر معمولی معیار اور کھانے کے نایاب تجربے کی بنیاد پر ہے۔ اس ریستوران کے بانی بوسکو جیمنیز، اسپین کے معروف شیف اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ:’’حقیقی لگژری وہ ہے جو نایاب ہو اور ہر کسی کے لئے آسانی سے دستیاب نہ ہو۔‘‘ یہ فلسفہ اس مہنگے ترین برگر میں واضح طور پر جھلکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ برگر ریسٹورنٹ کے عام مینو میں شامل نہیں ہے اور عام ریزرویشن کے ذریعے اسے آرڈر نہیں کیا جا سکتا۔ یہ صرف دعوت نامے پر مخصوص مہمانوں کوایک نجی کمرے میں پیش کیا جاتا ہے جہاں محدود نشستیں رکھی گئی ہیں۔
اگرچہ ریسٹورنٹ نےدرست ترکیب ظاہر نہیں کی لیکن ذرائع کے مطابق اس برگر میں دنیا کے ۳؍قسم کے بیف، یورپ کا ایک نایاب پنیر اور مہنگی شراب سے تیار کردہ خصوصی ساس شامل ہے۔ اجزاء کو انتہائی احتیاط سے منتخب اور تیار کیا جاتا ہے تاکہ یہ کھانے کے بجائے ایک تجربہ بن جائے۔ یہ برگر اب’دنیا کے سب سے مہنگے برگر‘ کے سابقہ ریکارڈ ہولڈر نیدرلینڈز کے ’گولڈن بوائے برگر‘ کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ تاہم’اسادور آوپا‘ کا برگر اپنی نمائش یا چمک دمک کے بجائےکاریگری اور انفرادیت کی بنیاد پر ممتاز ہے۔