ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے دوران مداخلت کی اور جنگ رکوانے کیلئے سخت اقتصادی دباؤ ڈالا۔ ان کے مطابق، ان کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک نے کشیدگی کم کرنے کا فیصلہ کیا۔
EPAPER
Updated: October 16, 2025, 2:03 PM IST | Washington
ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے دوران مداخلت کی اور جنگ رکوانے کیلئے سخت اقتصادی دباؤ ڈالا۔ ان کے مطابق، ان کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک نے کشیدگی کم کرنے کا فیصلہ کیا۔
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر نوبیل انعام نہ ملنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے دنیا کے مختلف خطوں میں ہونے والے کئی بڑے تنازعات کو ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا مگر اس کے باوجود انہیں نوبیل انعام سے محروم رکھا گیا۔ ٹرمپ کے مطابق، ان کے سخت رویے اور اقتصادی دباؤ کی حکمتِ عملی نے کئی جنگوں پر لگام لگائی۔ ٹرمپ نے خاص طور پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تصادم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان حالات نہایت کشیدہ تھے۔ انہوں نے بتایا، ’’جب میں نے دیکھا کہ دونوں ملکوں کے لڑاکا طیارے تباہ ہو رہے ہیں اور جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے، تو میں نے دونوں لیڈران سے رابطہ کیا۔ میں نے سخت لہجے میں کہا کہ اگر جنگ نہیں رکی تو امریکہ ان کی اشیا پر۲۰۰؍ فیصد ٹیرف لگا دے گا۔ ‘‘ ٹرمپ کے مطابق، اگلے ہی دن دونوں ملکوں نے کشیدگی کم کرنے کا فیصلہ کیا اور تصادم کی شدت میں نمایاں کمی آئی۔
سابق صدر نے کہا کہ ان کی پالیسیوں نے محض جنوبی ایشیا میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر خطوں میں بھی جنگوں کو روکنے میں مدد کی۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں نے۸؍ مہینوں میں ۸؍جنگیں رکوا دیں۔ شاید ہی کسی امریکی صدر نے اتنے قلیل وقت میں ایسا کیا ہو۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب: محمد بن سلمان نے مکہ مکرمہ میں ’شاہ سلمان گیٹ‘ منصوبے کا اعلان کیا
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے ٹیرف کی دھمکی نے کئی ممالک کو جارحانہ اقدامات سے روکے رکھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا مقصد ہمیشہ جنگ کو ختم کرنا اور امن کو فروغ دینا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے جنگ روکنا پسند ہے۔ مجھے ان اقدامات پر فخر ہے جن سے لوگوں کی جانیں بچیں۔ ہو سکتا ہے نوبیل انعام نہ ملا ہو، مگر مجھے تسلی ہے کہ لاکھوں زندگیاں محفوظ ہوئیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: شام کے صدر کی اپنے روسی ہم منصب سےپہلی ملاقات
انہوں نے حالیہ اسرائیل-غزہ تنازع کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا کہ ان کے تیار کردہ۲۰؍ نکاتی امن منصوبے نے جنگ بندی کی راہ ہموار کی۔ ان کے مطابق، اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں یرغمالوں کی رہائی شامل تھی جس سے مذاکرات کی بنیاد بنی اور فریقین کے درمیان اعتماد بحال ہوا۔ ٹرمپ نے اپنی تقریر کے آخر میں کہا کہ وہ اب بھی امید رکھتے ہیں کہ آئندہ برس انہیں نوبیل انعام دینے پر غور کیا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کیلئے سب سے بڑی کامیابی یہی ہے کہ ان کی پالیسیوں نے دنیا کو ایک بڑے تباہ کن تصادم سے بچایا۔ ان کے بقول، ’’میں چاہتا ہوں کہ میری میراث امن اور انسانیت کیلئے جانی جائے، نہ کہ جنگوں کیلئے۔ ‘‘