ریاستی وزیراور این سی پی (اجیت پوار) کے لیڈر بابا صاحب جادھو پاٹل کے متنازع بیان پر ہنگامہ، اپوزیشن نے اس بیان کو بے حسی پر مبنی اور کسانوں کی توہین قرار دیا، فرنویس سے مطالبہ کیا کہ ریاستی وزیرکو برطرف کیا جائے اور معافی مانگی جائے
EPAPER
Updated: October 10, 2025, 10:55 PM IST | Chopra
ریاستی وزیراور این سی پی (اجیت پوار) کے لیڈر بابا صاحب جادھو پاٹل کے متنازع بیان پر ہنگامہ، اپوزیشن نے اس بیان کو بے حسی پر مبنی اور کسانوں کی توہین قرار دیا، فرنویس سے مطالبہ کیا کہ ریاستی وزیرکو برطرف کیا جائے اور معافی مانگی جائے
ریاستی وزیر برائے تعاون اور این سی پی (اجیت پوار) کے رکن اسمبلی بابا صاحب جادھو پاٹل کے کسانوں کے متعلق ایک متنازع بیان پر ہنگامہ مچ گیا ہے۔ اپوزیشن نے تنقید کرتے ہوئے اس بیان کو بے حسی اور کسانوں کی بے عزتی قرار دیتے ہوئے وزیر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ پاٹل نے چوپڑا میں ایک بینک کی شاخ کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ کسانوں کی قرض معافی کو ’لت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن جیتنے کیلئے سیاست دان کچھ بھی وعدے کر دیتے ہیں، لیکن عوام کو سوچ سمجھ کر مطالبات کرنے چاہیے۔ پاٹل نے کہا کہ ’’لوگوں کو قرض معافی کی لت لگ گئی ہے۔ ہمیں انتخابات جیتنے ہوتے ہیں، اس لیے ہم کچھ نہ کچھ وعدہ کر دیتے ہیں، لیکن عوام کو طے کرنا چاہیے کہ انہیں کیا مانگنا چاہیے۔ الیکشن میں اگر کوئی لیڈر کسی گاؤںمیں ووٹ مانگنے جاتا ہے اور لوگ ندی کی مانگ کرتے ہیں، تو لیڈرسوچتا ہے کہ الیکشن ہار رہے ہیں، جیتنے کیلئے ندی لانے کا وعدہ کر دیتے ہیں۔ انتخاب کے وقت ہم کچھ بھی وعدہ کرتے ہیں، لیکن لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ انہیں کیا مطالبہ کرنا چاہیے۔‘‘ احمدپور اسمبلی حلقے سے این سی پی (اجیت پوار) کے رکنِ اسمبلی اورکوآپریشن منسٹر بابا صاحب پاٹل نے کہا کہ ’’کسانوں کو قرض معافی کی لت لگ گئی ہے۔‘‘ اپوزیشن نے اس بیان کوکسانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست میں کسان طویل عرصے سے قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اورخشک سالی اور قدرتی آفات سے پریشان ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس بیان کو کسانوں کی توہین قرار دیتے ہوئے بابا صاحب پاٹل کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کے دوران کیے گئے قرض معافی کے وعدے کو فوراً نافذ کیا جائے۔
آل انڈیا کسان سبھا کے جنرل سیکریٹری اجیت نولے نے کہا کہ ’’پاٹل کا بیان غصہ دلانے والا ہے۔ایسے وقت میں جب ریاستی حکومت کسانوں کو پیکیج کے کیلئے سخت سے سخت شرائط لگا رہی ہے، اس طرح کے بیانات کسانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔‘‘ کسانوں کی قرض معافی مہاراشٹر کی سیاست میں طویل عرصے سے ایک اہم مسئلہ رہی ہے۔ ایسے میں بابا صاحب پاٹل کا یہ بیان حکومت کے لئے مشکلات پیداکر سکتا ہے۔
کون ہیں بابا صاحب جادھوپاٹل؟
بابا صاحب موہن راؤ جادھو (پاٹل) پہلی بار ۲۰۰۹ءمیں احمدپور اسمبلی سیٹ سے رکنِ اسمبلی منتخب ہوئے۔ اس کے بعد۲۰۱۹ء اور۲۰۲۴ء* کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بھی این سی پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔ اس وقت وہ مہاراشٹر حکومت میں کوآپریشن وزیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔