Inquilab Logo Happiest Places to Work

سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین کےمطالبات کیلئے ریاست گیراحتجاج

Updated: March 07, 2025, 10:29 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

 سرکاری، نیم سرکاری ،تدریسی ، غیر تدریسی ،نگرپریشد، نگرپنچایت عملہ رابطہ کمیٹی مہاراشٹر کی جانب سےجمعرات کو ریاست کے سبھی ضلع کلکٹر  دفاتر کے سامنے ۲؍گھنٹے تک احتجاج کیاگیا۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

 سرکاری، نیم سرکاری ،تدریسی ، غیر تدریسی ،نگرپریشد، نگرپنچایت عملہ رابطہ کمیٹی مہاراشٹر کی جانب سےجمعرات کو ریاست کے سبھی ضلع کلکٹر  دفاتر کے سامنے ۲؍گھنٹے تک احتجاج کیاگیا۔ ممبئی میں مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی نے باندرہ کلکٹر آفس کے قریب آندولن کرکے اساتذہ کے متعدد مطالبات پرمبنی میمورنڈم کلکٹر کےحوالے کیا۔ 
 کمیٹی کی جانب سے ریاست کے تمام کلکٹر دفاتر کے سامنے زبردست احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مذکورہ اداروں کے ذمہ داران نے کہا کہ ’’ حکومت ہمارے مطالبات نظر انداز کر رہی ہے ۔ سیمینار اور خط و کتابت کے ذریعے حکومت کو جگانے کے بعد بھی وہ ناقابل بیان بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ حکومت کے خلاف  جدوجہد کے تین بگل بجانے سے پہلے ہم اس تعلق سے تحریک شروع کر رہے  ہیں جس کے ذریعے ہم اپنے مطالبات کو جلدازجلد منوانے کی کوشش کریں گے۔
 مذکورہ کمیٹی نے تما م سرکاری ،نیم سرکاری ، ،تدریسی ، غیر تدریسی ،نگرپریشد اور نگرپنچایت عملے کے مطالبات کی فہرست کلکٹر کے حوالے کرتے ہوئے حکومت سے ان مطالبات کو پورا کرنے کامطالبہ کیا۔
مطالبات: نظرثانی شدہ قومی پنشن اسکیم کے نفاذ سے متعلق تفصیلی سرکیولر فوری طورپر جاری کیا جائے۔ مرکزی حکومت کے ملازم کے طور پر یکم جولائی ۲۰۲۴ء سے۳؍ فیصد مہنگائی الاؤنس دینے کیلئے کھلر کمیٹی کی رپورٹ فوری طورپر شائع کی جائے، سرکاری اخراجات کی سنسرنگ کو ختم کیا جائے، آٹھواں پے کمیشن نافذ کیا جائے، تمام سرکاری ملازمین کے علاج کیلئے ایک جامع انشورنس پلان نافذ کیاجائے، تمام خالی اسامیوں کو پُر کیا جائے ۔اس کے علاوہ دیگر مطالبات بھی جلد ازجلد پورے کئے جائیں۔
 ممبئی میں مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی نے مذکورہ کمیٹی کی حمایت کااعلان کرتے ہوئے جمعرات کو باندرہ کے کلکٹر آفس کے قریب آندولن کیا۔ مذکورہ تنظیم کے جنرل سیکریٹری سبھاش کشن مورے نے بتا یا کہ ’’ہم نے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے مطالبات پر مشتمل ایک میمورنڈم کلکٹر کو دیاہے جس میں امداد یافتہ اور غیر امدادی اسکولوں کے پرنسپل حضرات، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کیلئے یکساں کام، مساوی تنخواہ اور مساوی پنشن دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہر اسکول میں آرٹ، کھیل اور آئی ٹی کیلئے خصوصی اساتذہ کی تقرری، ساوتری فاطمہ ٹیچرس فیملی کیش لیس ہیلتھ اسکیم ہیلتھ سروس کے فوائد اسکول کے پرنسپل، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو دیئے جائیں، غیر امدادی اسکولوں اور جونیئر کالجوں کیلئے ۱۰۰؍ فیصد سبسڈی اور پوری تنخواہ، غیر امدادی اسکولوں میں تدریسی عملے کیلئے پے اسکیل، پنشن اسکیم اور فیملی کیش لیس ہیلتھ اسکیم، تعلیمی اداروں کو نان سیلری گرانٹ، بجلی   اور پانی کے بل رعایتی نرخوں پر،تعلیمی ادارے جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں ،بی ایل او اور دیگر غیر تعلیمی کاموں سے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو دور رکھاجائے، خالی اسامیاں پُرکئے جائیں، سیلف فنانس پالیسی اور تعلیم کے کارپوریٹائزیشن پرروک لگائی جائے، جونیئر کالجوں میں بنیادی اسامیوں کیلئے سبسڈی اور تنخواہ، سینئر کالجوں کے اساتذہ کی تنخواہ میں اضافہ ،نائٹ اسکولوں اور نائٹ جونیئر کالجوں میں اضافی اساتذہ فراہم کیاجائے اور سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکولوں اور جونیئر کالجوں میں خالی اسامیوں کوپُرکیاجائے۔یہ مطالبات اس میں شامل ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK