جلگائوں ضلع میں واقع چالیس گائوں میں دو موٹر سائیکلوں کے درمیان ہوئی ٹکر کے بعد ہوئے معمولی جھگڑے کے بعد پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا ہے ۔
EPAPER
Updated: October 21, 2025, 11:27 PM IST | Chalisgaon
جلگائوں ضلع میں واقع چالیس گائوں میں دو موٹر سائیکلوں کے درمیان ہوئی ٹکر کے بعد ہوئے معمولی جھگڑے کے بعد پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا ہے ۔
جلگائوں ضلع میں واقع چالیس گائوں میں دو موٹر سائیکلوں کے درمیان ہوئی ٹکر کے بعد ہوئے معمولی جھگڑے کے بعد پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا ہے ۔ دیوالی کے تہوار کی گہماگہمی کے وقت اچانک پیش آئے اس واقعے سے شہر بھر میں کشیدگی پھیل سکتی تھی لیکن پولیس نے بروقت مداخلت کرکے حالات کو مزید خراب ہونے سے بچالیا۔ پولیس نے چند لوگوں کو گرفتاربھی کیاہے ۔
اطلاع کے مطابق جلگائوں ضلع میں واقع چالیس گاوں شہر سے تین تا چار کلو میٹر دور قصبہ واگھاڑو ہے ۔ یہاں سے پون ارون پاٹل نامی نوجوان اپنے ۷؍ سالہ بھانجے کے ساتھ خریداری کیلئے چالیس گائوں آیا تھا ۔ رات ساڑھے ۸؍ بجے کے قریب وہ واپس اپنے گھر جارہا تھا راستے میں ناگد روڈ پر’ پرکاش ٹائر‘ کی دکان کے پاس رانگ سائڈ سے آنے والے شیخ شعیب اسلم عرف مایا نامی شخص کی موٹر سائیکل کا دھکا پون کی موٹر سائیکل کو لگا جس پر دونوں میں معمولی کہا سنی ہوئی جو مار پیٹ میں تبدیل ہو گئی ۔ اس مارپیٹ کی وجہ سے پون پاٹل کی ناک سے خون نکال آیا ۔ پون پاٹل نے فوراً اپنے اپنے اہل خانہ اور گائوں والوں کو بلوایا اور ان کے ساتھ جا کر چالیس گاوں شہر پولیس اسٹیشن میںشعیب کے خلاف معاملہ درج کروایا۔ پولیس نے معاملہ درج کر لیا اور بروقت شعیب شیخ کو گرفتار کر لیا۔اس کے علاوہ واجدخان شبیرخان اور نوید شبیرخان سمیت دیگر افراد کے خلاف بھی معاملہ درج کیا گیا ۔
یہاں بات پوری طرح ختم ہو گئی تھی لیکن معاملہ درج ہونے کے بعد بھی پون پاٹل اور اس کے ساتھ آئے ہجوم کو اس پر اطمینان نہیں ہوا۔جب یہ لوگ اپنے قصبہ واگھاڑو کی طرف لوٹنے لگےتو پولیس وین بھی ان کے پیچھے تھی تاکہ کوئی ناخوشگوار معاملہ پیش نہ آئے۔ اس کے باوجود ہجوم میں سے کچھ لوگوں نے ناگد روڈ پر پتھراؤ زنی کی ۔ اس کے بعد گوتالہ پارک شادی ہال جہاںکسی کے ولیمہ کی تقریب چل رہی تھی اس کے باہر کھڑی مہمانوں کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔
پولیس نے پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کرنے والے ۴؍ افراد کو موقع ہی سے پکڑ لیا ۔ان کے نام پرشانت بھرت پاٹل(۲۷)سمادھان اجے پاٹل(۲۲)سچن دیپک پاٹل(۲۲)اوردشرتھ نوناتھ سوناونے(۳۰) ہیں۔ یہ چاروں واگھاڑو کے رہنے والے ہیں۔ ان لوگوں پر الزام ہے کہ انہوں نے دیگر ۵؍ یا ۶؍ لوگوں کے ساتھ مل کرشادی کے ہال کے باہر کھڑی مختلف گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ اس معاملے میں پولیس حوالدار چبھو لال نامدیو ناگرے کی فریاد پر معاملہ درج کیا گیا ہے ۔ پولیس نے علاقے میں سخت پہرہ لگا دیا ہے ۔ منگل کے روز علاقے میں پوری طرح سے حالات قابو میں نظر آئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی جلگائوں ضلع کے ایک اور مقام پر گاڑی کا دھکا لگنے پر ہوئے جھگڑے کے بعد شر پسندوں نے مسلم بستی پر نہ صرف پتھرائو کیا تھا بلکہ وہاں موجود دکانوں میں آگ لگا دی تھی۔ وہ گاڑی جس کا دھکا لگا تھا وہ جلگائوں کے نگراں وزیر گلاب رائو پاٹل کی تھی۔ جلگائوں کے الگ الگ مقامات پر شر انگیزی کے ذریعے ماحول کو خراب کرنے کی کئی بار کوشش کی جاچکی ہے۔