• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’بھیونڈی کو محفوظ لاجسٹک ہب بنانے کیلئے گودام منصوبوں پر سخت قوانین کی ضرورت‘‘

Updated: September 11, 2025, 1:45 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیراعلیٰ سے صنعتی گودام منصوبوں کیلئے `ریرا رجسٹریشن اور باضابطہ منظوری کو لازمی کرنے کا مطالبہ کیا۔

The network of warehouses is expanding in Bhiwandi. Photo: INN
بھیونڈی میں گوداموں کا جال پھیلتا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

ایشیا کے سب سے بڑے لاجسٹک ہب کے طور پر معروف بھیونڈی میں صنعتی گودام منصوبوں کی غیر منظم تعمیر اور غیر قانونی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیراعلیٰ مہاراشٹر دیویندر فرنویس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ تمام صنعتی گودام منصوبوں کیلئے رئیل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ (ریرا) کے تحت رجسٹریشن اور متعلقہ حکام کی منظوری کو فوری طور پر لازمی قرار دیا جائے۔ رئیس شیخ نے اپنے خط میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں بھیونڈی میں گوداموں کی تعمیر میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے سرمایہ کار بڑی امیدوں کے ساتھ ڈیولپرز کے ساتھ شراکت داری کر کے بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ لیکن متعدد گودام ایسے ہیں جو ایم ایم آر ڈی اے، ایم آئی ڈی سی یا مقامی میونسپل کارپوریشن جیسے مجاز ترقیاتی اداروں کی منظوری کے بغیر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سے بیشتر منصوبے ’ریرا‘ کے تحت بھی رجسٹرڈ نہیں ہیں جس کے باعث سرمایہ کار قانونی تحفظ اور جوابدہی کے مؤثر نظام سے محروم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کئی معاملات میں سرمایہ کار ڈیولپرز کے ساتھ معاہدے تو کر لیتے ہیں لیکن یا تو منصوبے شروع ہی نہیں ہوتے یا ادھورے رہ جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں چھوٹے اور درمیانے سرمایہ کاروں کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے اور انہیں نہ تو معاوضہ ملتا ہے اور نہ ہی کوئی قانونی چارہ جوئی کا راستہ کھلا رہتا ہے۔
 رکن اسمبلی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ریاستی حکومت صنعتی گودام منصوبوں کے لئے سخت قوانین نافذ کرے ۔ ہر گودام منصوبے کیلئے ایم ایم آر ڈی اے، ایم آئی ڈی سی یا میونسپل کارپوریشن جیسے مجاز اداروں سے تعمیراتی نقشے اور لے آؤٹ کی منظوری لازمی قرار دی جائے ۔ اس کے بعد ہی ریراکے تحت منصوبے کو رجسٹر کیا جائے تاکہ ترقیاتی کام شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہ کر انجام دیے جائیں ۔ انہوں نے اپنے خط میںباورکرانے کی کوشش کی کہ یہ اقدام نہ صرف سرمایہ کاروں کے حقوق کا تحفظ کرے گا بلکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھیونڈی کو ایک معتبر، منصوبہ بند اور ترقی یافتہ گودام مرکز کے طور پر فروغ دے گا۔ اس طرح ریاستی حکومت کیلئے ریوینیو کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور بھیونڈی کی صنعتی سرگرمیوں میں استحکام آئے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK