Inquilab Logo

سبرامنیم سوامی کا پارٹی قیادت کوانتباہ، امیت مالویہ کو فوراً برطرف کرو

Updated: September 11, 2020, 9:57 AM IST | Agency | New Delhi

بی جے پی رکن پارلیمان نے کہا کہ آئی ٹی سیل کے چیف کو اگر برطرف نہیں کیا گیا تو میں اپنا دفاع خود کرنے پر مجبور ہوجاؤںگا

Subramanian Swamy - Pic : INN
سبرامنین سوامی ۔ تصویر : آئی این این

 بی جے پی کیلئے اس کے ہی ایک رکن پارلیمان نے  مشکل کھڑی کر دی ہے۔ معاملہ کافی طول پکڑ چکا ہے اور یہ لڑائی پارٹی کی۲؍ اہم شخصیتوں کے درمیان سے نکل کر اب اعلیٰ کمان تک پہنچ چکی ہے۔ اس کی وجہ سے پارٹی کی نیند حرام ہوکر رہ گئی ہے۔ دراصل راجیہ سبھا سے بی جے پی رکن پارلیمان سبرامنیم سوامی نے پارٹی  کےآئی ٹی سیل کے چیف امیت مالویہ کو جمعرات تک ہٹانے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ خیال رہے کہ سبرامنیم سوامی پہلے بھی کئی بار امیت مالویہ پر الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ وہ ان کے خلاف فرضی ٹوئٹس کے ذریعہ مہم چلاتے ہیں لیکن اس مرتبہ معاملہ بہت آگے بڑھ گیا ہے۔  انھوں نے اپنی ہی پارٹی کو اَلٹی میٹم دے کر کہا ہے کہ جمعرات تک اس تعلق سے کوئی فیصلہ کر لیا جائے ورنہ وہ اپنا دفاع خود کرنے کیلئے مجبور ہوں گے۔
 سبرامنیم سوامی نے۹؍ ستمبر کو اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں بی جے پی سے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ وہ امیت مالویہ کو آئی ٹی سیل سربراہ کے عہدے سے برخاست کیاجائے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’اگر کل تک مالویہ کو ہٹایا نہیں جاتا تو اس کا مطلب ہوگا کہ پارٹی میرا دفاع نہیں کرنا چاہتی۔‘‘اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ’’چونکہ پارٹی میں کوئی فورم نہیں ہے، جہاں میں کیڈر کی رائے لے سکوں، اسلئے  اپنا دفاع مجھے خود ہی کرنا ہوگا۔‘‘ انہوں نے یہ مزید لکھا کہ ’’ہم  نے مالویہ کو ہٹانے کیلئے بی جے پی صدر جے پی نڈا کو تجویز بھیج دی ہے اور جمعرات تک مالویہ کو عہدہ سے ہٹائے جانے کا میں نے مطالبہ کیا ہے۔‘‘  قابل ذکر ہے کہ سبرامنیم سوامی نے تازہ معاملہ میں پیرکو پہلی مرتبہ امیت مالویہ پر نشانہ سادھا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی آئی ٹی سیل دھوکہ باز ہو چکا ہے۔ اس کے کچھ رکن فرضی آئی ڈی کے ٹوئٹس لگا کر مجھ پر ذاتی طور پر حملے کر رہے ہیں۔ سوامی نے کہا کہ اگر میرے چاہنے والے فالوورس نے جواب میں ذاتی حملے شروع کر دیئے تو مجھے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، ٹھیک اسی طرح جیسے کہ پارٹی کے آئی ٹی سیل کی حرکتوں کیلئے بی جے پی کو ذمہ دار نہیں قرار  دیا جا سکتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK