ایک سوڈانی طبی امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ نیم فوجی دستے( آر ایس ایف) کے زیر حراست درجنوں خواتین اور بچے ہیں، جو انتہائی غیر انسانی حالات میں قید کئے گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 26, 2025, 6:07 PM IST | Khartoum
ایک سوڈانی طبی امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ نیم فوجی دستے( آر ایس ایف) کے زیر حراست درجنوں خواتین اور بچے ہیں، جو انتہائی غیر انسانی حالات میں قید کئے گئے ہیں۔
ایک سوڈانی طبی گروپ نے جمعرات کو نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسیز (RSF) پر مغربی کورڈوفان ریاست کے شہر مغلاد میں۷۳؍ خواتین اور۲۹؍ بچوں کو حراست میں لینے کا الزام لگایا۔سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک نے کہا کہ ایس آر ایف نے بابانواسا شہر میں خواتین اور لڑکیوں کو گھیر لیا اور انہیں مغلاد شہر منتقل کر دیا،آر ایس ایف نے الزام لگایا کہ ان کے رشتہ دار سوڈانی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ قیدیوں کو ’’انتہائی ناقص انسانی حالات‘‘ میں رکھا گیا ہے، جہاں بنیادی صحت کی دیکھ بھال، خوراک اور نفسیاتی مدد کی سہولیات موجود نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: پوتن کی شامی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع سے ملاقات
گروپ کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچوں کو حراست میں لینا بین الاقوامی انسانی قانون اور معاہدوں کی سنگین خلاف ورزی ہے جو مسلح تصادم میں شہریوں کو نشانہ بنانے یا انہیں بطور انسانی ڈھال استعمال کرنے کو ممنوع قرار دیتےہیں۔‘‘اس نے قیدیوں کی حفاظت کی ذمہ داری مکمل طور پر ایس آر ایف قیادت پر عائد کی اور ان کی فوری اور بلا شرط رہائی، ان کے اہل خانہ کے ساتھ محفوظ ملاقات، نیز انسانی اور طبی تنظیموں کو دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے فوری رسائی کا مطالبہ کیا۔گروپ نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی و علاقائی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ ایس آر ایف لیڈروںپر ان خلاف ورزیوں کو روکنے اور شہریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
واضح رہے کہ باغی گروپ نے۲؍ دسمبر کو سوڈانی فوج کے ساتھ شدید جھڑپوں کے بعد بابانواسا پر قبضہ کر لیا تھا۔کورڈوفان کی تین ریاستوںشمالی، مغربی اور جنوب میں فوج اور ایس آر ایف کے درمیان ہفتوں سے شدید لڑائی جاری ہے، جس نے ہزاروں افراد کو فرار ہونے پر مجبور کر دیا ہے۔سوڈان کی ۱۸؍ریاستوں میں سے، ایس آر ایف مغرب میں دارفور خطے کی تمام پانچ ریاستوں پر قابض ہے، سوائے شمالی دارفور کے کچھ شمالی حصوں کے جو فوج کے کنٹرول میں ہیں۔ بدلے میں فوج دارالحکومت خرطوم سمیت جنوب، شمال، مشرق اور مرکز میں باقی۱۳؍ ریاستوں کے بیشتر علاقوں پر قابض ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یوکرین: زیلینسکی نے ۲۰؍ نکاتی امن منصوبہ پیش کیا
اقتدار پر قبضے کیلئے سوڈانی فوج اور ایس آر ایف کے درمیان مسلح تنازع اپریل ۲۰۲۳ء میں شروع ہوا، اس کےنتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں دیگر بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ جنگ بندی کی مقامی اور بین الاقوامی ثالثی کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔تاہم متعدد بین الاقوامی اداروں نے آر ایس ایف پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بھی الزامات عائد کئے ہیں۔بعد ازاں مسلسل تصادم نے اس خطے میں قحط کے حالات پیدا کردئے ہیں۔