ملاقات کےد وران مذاکرات میں مشترکہ دلچسپی کے متعدد سیاسی، فوجی اور اقتصادی پہلو زیر بحث آئے۔
ماسکو میں رو س کے صدر ولادیمیر پوتن۔ تصویر: اےپی /پی ٹی آئی
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی اور وزیر دفاع مرہف ابو قصرہ سے ملاقات کی ہے۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق ملاقات منگل کو ہوئی۔ مذاکرات میں مشترکہ دلچسپی کے متعدد سیاسی، فوجی اور اقتصادی پہلو زیر بحث آئے اور خاص طور پر عسکری و دفاعی صنعت کے شعبوں میں حکمت عملی تعاون پر زور دیا گیا ۔
سانا کے مطابق بات چیت میں، تعمیر نو کے منصوبوں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شام میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، تجارتی تبادلوں میں اضافےاور شراکت داریوں میں سہولت کے شعبوں میں، اقتصادی و تجارتی تعاون میں اضافے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیاہے۔ مذکورہ اقدامات سے شامی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونے اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
ایجنسی نے کہا ہے کہ پوتن نے روس کی شام کے ساتھ مضبوط حمایت کا اعادہ کیا۔ شام کی زمینی سالمیت اور مکمل خودمختاری کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا اور ایسے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کی ہے جو ملک کو تقسیم کرنے یا اس کے خودمختار قومی فیصلوں کو کمزور کرنے کی کوششوں پر مبنی ہو۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے کہا ہے کہ پوتن نےاس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ماسکو، اسرائیل کی طرف سے شامی خودمختاری کی بار بار خلاف ورزیوں کو مسترد کرتا اوران خلاف ورزیوں کو علاقائی استحکام اور سلامتی کے لئے براہِ راست خطرہ قرار دیتا ہے ۔
یہ ملاقات شام کے صدرا حمد الشراع کے دورہ ماسکو کے بعد طے پائی تھی۔ الشراع نے مذکورہ دورۂ ماسکو۱۵؍ اکتوبر کو کیا تھا اور یہ سابق صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد صدارتی سطح کا پہلا دورہ ماسکو تھا۔ واضح رہے کہ شام پر اسد اقتدار تقریباً۲۵؍ سال تک جاری رہا۔
اسد۸؍ دسمبر۲۰۲۴ءکو روس فرار ہو گئے تھے جس کے نتیجے میں۱۹۶۳ء سے برسر اقتدار `بعث پارٹی کا دور ختم ہو گیا تھا۔