Inquilab Logo Happiest Places to Work

سوڈان کے میڈیکل گروپ نے الفاشر میں متوقع انسانی تباہی کے متعلق خبردار کیا

Updated: August 20, 2025, 6:03 PM IST

سوڈان کے ایک میڈیکل گروپ نے الفاشر میں متوقع انسانی تباہی اور طبی سپلائی میں کمی کے متعلق خبردار کیا ہے۔ میڈیکل گروپ نے آر ایس ایف پر شہر میں قبضہ کرنے اور طبی سپلائی کو روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شہریوں کے قتل کیلئے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

جنگ زدہ سوڈان میں طبی سیکٹر کی مکمل تباہی کے دوران ایک سوڈانی گروپ نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر میں انسانی تباہی کے متعلق خبردار کیا ہے۔ خطے میں جاری خانہ جنگی کے دوران میڈیکل کی ٹیمیں اور ڈاکٹروں کو زخمی افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کا علاج کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ نیٹ ورک نے کہا کہ ’’الفاشر انسانی تباہی کے دہانے پر ہے۔‘‘ نیٹ ورک نے خطے میں ادویات اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی ترسیل کیلئے مقامی اور بین الاقوامی مداخلت کی اپیل کی ہے۔ بیان میں  پارلیمانی ریپیڈ فورسیز (آر ایس ایف) پر شہر میں قبضہ کرنے اور ادویات کی ترسیل کو ناممکن بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور انسانی تباہی کیلئے ’’مکمل طور پر ذمہ دار‘‘ ٹھہرایا ہے۔ سوڈان کے میڈیکل گروپ نے کہا کہ الفاشر میں شہریوں کی جانوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے جس میں تاخیر نہیں کی جاسکتی۔‘‘ گروپ نے سوڈان کے طبی حکام سے علاقے میں انسانی امداد اور ادویات کی ترسیل کیلئے بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ 
یاد رہے کہ طبی گروپ کی یہ اپیل الفاشر کے ابوشوق پناہ گزین کیمپ میں فضائی حملے کے تین دنوں بعد سامنے آئی ہے جس میں تقریباً ۳۱؍ افراد نے اپنی جانیں گنوائی تھیں جن میں خواتین اور بچے دونوں شامل تھے۔ میڈیکل گروپ نے اس حملے کیلئے آر ایس ایف کو قصوروار ٹھہرایا ہے جبکہ الفاشر میں طبی رضاکاروں اور سپلائی میں کمی کے متعلق خبردار کیا ہے۔ یاد رہے کہ مئی سے الفاشر آر ایس ایف کے قبضے میں ہے جس پر شہریوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ عالمی برداری کی اپیلوں کے باوجود آر ایس ایف نے شہریوں پر اپنے ظلم و ستم جاری رکھے ہیں۔  اقوام متحدہ اور دیگر مقامی حکام کے مطابق اپریل ۲۰۲۳ء سے اب تک آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے حملے میں ۲۰؍ ہزار افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ۲؍ ملین سے زائد بے گھر ہوئے ہیں۔  امریکی یونیورسٹیوں کی ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ مہلوکین کی حقیقی تعداد ایک لاکھ ۳۰؍ ہزار ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK