Inquilab Logo

۹؍ماہ میں ۳؍ملزمین کی پولیس لاک اپ میں خودکشی

Updated: May 04, 2024, 8:42 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

سلمان خان کے گھر پر فائرنگ معاملے میں گرفتار ملزم کی خودکشی سے پولیس کی سیکوریٹی پر شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

Anuj Thapan arrested in the case of firing at Salman Khan`s house, who committed suicide in the police lock-up. Photo: INN
سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کرنے کے معاملے میں گرفتار انوج تھاپن جس نے پولیس لاک اپ میں خودکشی کر لی۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ سپر اسٹار  سلمان خان کے گھر پر حملہ کرنے والے شوٹروں کو اسلحہ فراہم کرنے والے گینگسٹر لارینس بشنوائی گینگ کے ممبر انوج تھاپن نے گزشتہ روز ممبئی پولیس ہیڈ کواٹرز میں واقع عمارت کے بیت الخلا ءمیں خود کشی کر لی تھی ۔پولیس حراست میں ملزم کے خود کشی کرنے کا یہ کوئی نیا معاملہ نہیں  ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق گزشتہ ۹ ؍ ماہ کے دوران  مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث۳؍ ملزمین نے پولیس لاک اپ میں خودکشی کی ہے جس کی وجہ سے ممبئی پولیس کے حفاظتی انتظامات اور ملزمین کی اس طرح سے ہونے والی ا موات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
  کرائم برانچ کی تحویل میں انوج تھاپن کی خود کشی پر جہاں یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ پولیس کے محفوظ لاک اپ میں ہونے کے باوجود ملزم کیسے خود کشی کرنے میں کامیاب ہوگیا؟دوسرا سوال یہ کیا جارہا ہے کہ جہاں پر انوج کو رکھا گیا تھا وہاں ۶؍ اور قیدی موجود تھے اور سب سے اہم بات وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ لگا ہوا ہے پھر جس چادر کے ٹکڑے کو متاثرہ نے پھانسی کا پھندہ بنایا ہے ، وہ بیت الخلاء میں کیسے لے جانے میں کامیاب ہوا اور اس پر کسی کی نظر کیوں نہیں پڑی؟۔ 

یہ بھی پڑھئے: گیارہویں کی ۳۵؍فیصد کوٹے کی سیٹ کےخالی ہونے کا انکشاف

پولیس سے یہ جاننے کی بھی کوشش کی جارہی ہے متاثرہ وہی شخص ہے جس نے سلمان کے شوٹروں کو اسلحہ فراہم کیا تھا اور بشنوئی گینگ کا اہم رکن تھا اور اس کیس کا اہم ملزم تھا جس کی مدد سے اداکار پر ہونے والے حملہ اور دی جانے والی دھمکیوں سے پردہ اٹھ سکتا تھا پھر اسے تحفظ فراہم کرنے میں کیسے اور کیونکر لاپروائی برتی گئی ۔پولیس کی تحویل میںبشنوئی گینگ کے ممبر کی خود کشی کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے ۔ اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر ۲۰۲۳ء میں وکرم اٹوال نامی ملزم جس کو ایئر ہوسٹس روپل اوگرے کے قتل کے جرم میں گرفتار کیا گیاتھا ، نے اندھیری پولیس لاک اپ میں پھانسی لگا کر خود کشی کی تھی ۔ 
 وکرم نے بھی بیت الخلا ء میں جاکر ہی خود کشی کی تھی ۔ اس خودکشی سے تقریباً ۴۰؍ دن قبل جولائی ۲۰۲۳ء میں ۲۸؍ سالہ ملزم دیپک جادھو ، جسے قتل کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا بوریولی لاک اپ میں خود کشی کی تھی ۔مذکورہ بالا معاملہ میں پولیس اب تک نہ تو ملزمین کی خود کشی کی وجہ معلوم کر سکی ہے اور نہ ہی ملزمین کی حفاظت اور سیکوریٹی سے متعلق کوئی ٹھوس قدم ہی اٹھا سکی ہے ۔ پولیس کے درج کردہ ریکارڈ کے مطابق گزشتہ ۹؍ ماہ میں پولیس کی حراست میں انوج کی خود کشی کا یہ تیسرا واقع ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK