Inquilab Logo

گیارہویں کی ۳۵؍فیصد کوٹے کی سیٹ کےخالی ہونے کا انکشاف

Updated: May 04, 2024, 8:49 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

مینجمنٹ اور مائناریٹی کوٹہ کی سیٹیں ضائع ہوگئیں، خالی نشستوں کوعام داخلہ کےعمل کیلئے دینے کا مطالبہ۔

Management and minority quota seats remain vacant, causing problems for students. Photo: INN
مینجمنٹ اور مائناریٹی کوٹہ کی سیٹیں خالی رہنے سے طلبہ کو دشواریوںکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تصویر : آئی این این

داخلوں اور تعلیمی شعبے میں کام کرنے والی پونے کی سسٹم کریکٹیو موومنٹ (SYSCOM) نامی تنظیم نے تعلیمی سال ۲۴۔۲۰۲۳ء میں گیارہویں جماعت کے داخلہ کی کارروائی میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بدنظمی کا انکشاف کیا ہے۔ تنظیم کی رپورٹ کے مطابق مینجمنٹ اور مائناریٹی کوٹہ کی ۳۵؍ فیصد سے زیادہ نشستیں خالی تھیں۔۲۴۲؍ کالج کسی بھی کوٹے کے تحت داخلہ حاصل کرنےمیں ناکام رہے تھے۔ ۴۳۳؍ کالجوں میں ۵۰؍فیصد سے زیادہ ایڈمیشن نہیں ہوئے۔ ان خالی نشستوں کو جنرل زمرے میں منتقل نہ کرنے سے یہ سیٹیں ضائع ہوگئیں۔ ممبئی میں والدین اور کارکنوں کے ایک گروپ نے اگلے ماہ شروع ہونے والے گیارہویں جماعت کے داخلوں سے پہلے مہاراشٹر حکومت کے سرکاری پورٹل برائے فرسٹ ایئر جونیئر کالج (ایف وائی جے سی) سے حاصل کردہ تفصیلات کے بنیاد پر یہ رپورٹ پیش کی ہے۔
کوٹہ ایڈمیشن راؤنڈ کے بعد جو خالی نشستیں رہ گئی تھیں انہیں پہلے سینٹرلائزڈ ایڈمیشن پروسس( کیپ) رائونڈ کے حوالے نہیں کیاگیا تھا جس کی وجہ سے سیٹیوں کے دستیاب ہونے کے باوجود طلبہ جنرل کیٹیگری میں داخلہ حاصل نہیں کرسکے۔ تعلیمی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں شہر ومضافات کے کالجوں میں گیارہویں جماعت کے مینجمنٹ اور مائناریٹی کوٹے کی۳۵؍ فیصد سے زیادہ سیٹیں خالی تھیں۔ ممبئی کے ۲۴۲؍ کالج ان کوٹے کے تحت داخلہ حاصل کرنے میں ناکام رہے جبکہ ۴۳۳؍ کالج ۵۰؍ فیصد سے زیادہ داخلہ حاصل نہیں کرسکے۔ان کوٹے کی خالی نشستوں کو جنرل کیٹیگری میں منتقل نہ کرنے سے یہ نشستیں ضائع ہوگئیں جو ناقابل تلافی نقصان ہے۔ یہ اعداد وشمار مہاراشٹر حکومت کے سرکاری پورٹل برائےایف وائی جے سی سے حاصل  کرکے مذکورہ تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ تیار کی ہے۔ چونکہ آئندہ مہینے سے گیارہویں جماعت کے داخلوں کی کارروائی کا آغاز ہونے والا ہے اس لئے مذکورہ تنظیم نے اس رپورٹ کو منظر عام کیا ہے تاکہ والدین اور سرپرست اس رپورٹ سے روشناس ہوسکیں۔

یہ بھی پڑھئے: چھٹی کے باوجود بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ کیلئے’ ای ایل‘ کا مطالبہ

عام زمرے کے طلبہ کے داخلہ کیلئے کیپ رائونڈ کے آغاز سے پہلے، کالجوں کو پہلے زیرو راؤنڈ مکمل کرنا ہوتا ہے۔ اس کے تحت مینجمنٹ (۵؍فیصد )، ان ہائوس (۱۰؍فیصد )اور مائناریٹی ( ۵۰؍فیصد ) کے داخلے دیئے جاتے ہیں۔ زیر ورائونڈ کی تکمیل کے بعد، کالجوں کو داخلے کی عام کارروائی شروع کرنے سے پہلے ریاستی حکومت کے پورٹل پر داخلے کیلئے نشستوں کی تعداد کی معلومات درج کرنی ہوتی ہےلیکن زیرو رائونڈ کے بعد خالی ہونے والی نشستوں کو کیپ رائونڈ کیلئے حوالے نہ کرنے پرجنرل زمرے کے تحت داخلے کے اہل طلبہ نشستوں کی دستیابی کے باوجود داخلہ حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ 
 مذکورہ ادارہ کی چیئر پرسن ویشالی بافنا نے اس تعلق سے ریاستی ایجوکیشن کمشنر سورج مانڈھرے سے تحریری شکایت کی ہے ساتھ زیر ورائونڈ کی تکمیل کے بعد مختلف کوٹوں کی تمام خالی نشستیں، عام داخلہ کے عمل کیلئے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان نشستوں کی مدد سے زیادہ سے زیادہ طلبہ اپنی پسند کے کالجوں میں داخلہ حاصل کرسکیں۔
مہاراشٹر حکومت کے اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے اس معاملہ کاجائزہ لینے اور مکمل تحقیقات کے بعد کارروائی کرنے کا یقین دلایاہے۔
خیال رہے کہ یہ معاملہ صرف ممبئی تک محدود نہیں ہے بلکہ ناگپور، پونے ، ناسک اور امرائوتی میں بالترتیب ۴۱؍، ۳۳؍، ۳۴؍اور ۳۵؍فیصد سیٹیوں کے خالی ہونے کی بھی رپورٹ تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK