Inquilab Logo

منی پور تشدد: سپریم کورٹ نے سی بی آئی سے جڑے معاملات گوہاٹی ہائی کورٹ کو سونپے

Updated: August 25, 2023, 3:19 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نے گوہاٹی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو منی پور تشدد معاملات کی تفتیش کے لئے مزید افسران کی نامزدگی کی ہدایات دیں

Supreme Court of India. Photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے منی پور تشدد سے جڑے سی بی آئی کے معاملات گوہاٹی ہائی کورٹ کو سونپ دیئے ہیں اور گوہاٹی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے کہا ہے کہ وہ ان معاملات کی تفتیش کیلئے مزید افسران کو مامور کرے۔ احکامات جاری کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا دی وائے چندرچڈ کی قیادت والی بینچ نے کہا کہ ملزمین کی ریمانڈ، عدالتی تحویل اوراس میں توسیع اور انہیں عدالت میں پیش کرنے کے حوالے سے عدالتی کارروائی گوہاٹی ہائی کورٹ میں آن لائن ہوگی۔ ملزمین کی عدالتی تحویل اور ضمانت کے بعد انہیں منی پور بھیج دیا جائے گا۔ بینچ نے سی بی آئی کی تفتیش سے جڑے متاثرین، گواہوں اور دیگر لوگوں کو اجازت دی کہ اگر انہیں گوہاٹی ہائی کورٹ میں آن لائن شامل نہیں ہونا ہے تو وہ کورٹ میں بھی پیش ہو سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے منی پور حکومت کو حکم جاری کیا کہ وہ گوہاٹی کورٹ میں سی بی آئی معاملات کی تفتیش کو آن لائن موڈ پر سننے کیلئے معیاری انٹرنیٹ خدمات مہیا کرے۔
۲۱؍اگست کو سپریم کورٹ نے منی پور تشدد کے متاثرین کی بحالی اور ریلیف پر نظر رکھنے کیلئے جسٹس گیتا متل کمیٹی مقرر کی تھی۔ ۱۰؍ معاملات جن میں ۲؍ خواتین کی آبروریزی کا معاملہ بھی شامل تھا اور جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، سی بی آئی کو سونپ دیئے گئے تھے۔ منی پور میں جاری تشدد کی وجہ سے کئی افراد کی شناختی دستاویزات گم ہوگئی ہیں جس کے سبب سپریم کورٹ نے پینل تشکیل دیا تھا۔ اس نے  تمام بڑی عدالتوں پر زور دیا کہ وہ ریاستی حکومتوں اور دیگر کو احکامات جاری کرے جس میں یقین دہانی کی جائے کہ جو افراد بے گھر ہوئے ہیں ان کے پاس آدھار کارڈ ہوں اور متاثرین کو معاوضہ دینے والی اسکیم کو وسیع کیا گیا ہو۔ پینل نے تین رپورٹ داخل کی تھیں جن میں شناختی کاغذات کی بحالی اور معاوضے میں توسیع اور اس کام کو جاری رکھنے کیلئےاپنے شعبے کے ماہرین کی نامزدگی کی نشاندہی کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ منی پورتشدد میں اب تک ۱۶۰؍ سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK