مرکزی زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے تعلیم، تحقیق اور توسیع کو زراعت میں بہت اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ہدف زرعی ترقی کی شرح کو ۵؍ فیصد پر برقرار رکھنا ہے۔
EPAPER
Updated: May 21, 2025, 11:09 AM IST | Agency | New Delhi
مرکزی زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے تعلیم، تحقیق اور توسیع کو زراعت میں بہت اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ہدف زرعی ترقی کی شرح کو ۵؍ فیصد پر برقرار رکھنا ہے۔
مرکزی زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے تعلیم، تحقیق اور توسیع کو زراعت میں بہت اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا ہدف زرعی ترقی کی شرح کو ۵؍ فیصد پر برقرار رکھنا ہے۔
چوہان نے منگل کو نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ زراعت ہندوستانی معیشت کی ریڑھ ہے اور روزی روٹی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔۵۰؍ فیصد آبادی کا براہ راست اور بالواسطہ انحصار زراعت پر ہے اور زراعت کا شعبہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں۱۸؍ فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ زراعت آنے والے وقت میں معیشت کے مرکز میں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان اور ترقی یافتہ زراعت کی تشکیل اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لئے خوشحال کسان حکومت کا بنیادی منتر ہے۔
مرکزی وزیر نے تعلیم، تحقیق اور توسیع کو زراعت میں بہت اہم ستون قرار دیا اور کہا کہ زرعی پیداوار بڑھانے اور لاگت کو کم کرنے میں تحقیق کا بہت اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہداف کے حصول کیلئے تمام اداروں کو ایک سمت میں کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی ترقی کی شرح کو ۵؍ فیصد پر برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ `ایک قوم- ایک زراعت-ایک ٹیم کے طور پر کام کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اگر ہمیں۲۰۴۷ء تک زراعت کے میدان میں ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف حاصل کرنا ہے تو ۵؍ فیصد کی زرعی ترقی کی شرح کو مسلسل برقرار رکھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کل رقبہ کے۹۳؍ فیصد رقبے پر اناج بویا جاتا ہے لیکن دالوں اور تیل کے بیجوں کے معاملے میں ترقی کی شرح تقریباً۵ء۱؍ فیصد ہے۔ پیداواری صلاحیت بھی مختلف ریاستوں میں مختلف ہوتی ہے۔ پنجاب، ہریانہ اور چھتیس گڑھ میں مختلف حالتیں ہیں۔ مکئی کی ترقی کی شرح تمل ناڈو میں زیادہ اور اتر پردیش میں کم ہے۔ اس میں برابری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ انتہائی ناقص اور بہت اچھی پیداوار کے درمیان فرق کو کم از کم اوسط سطح تک کم کیا جائے۔ اس کیلئے مختلف زرعی اداروں اور محکموں کے کردار پر غور کیا جا رہا ہے۔
’’زراعت میں جدید اور روایتی علم ضروری ‘‘
مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے زراعت میں جدید اور روایتی علم کے سنگم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مقصد ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا اور ہندوستان کو دنیا کی `فوڈ باسکٹ بنانا ہے۔ چوہان نے کہا کہ کیڑے مار ادویات اور کھادوں کا بے قابو استعمال مٹی کی صحت کو خراب کر رہا ہے۔ سائنسداں مسلسل تحقیق میں مصروف ہیں۔ زرعی یونیورسٹیاں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ حکومت کا منتر ہر ایک کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کرنا ہے۔