محکمہ تعلیم نے اسکولوں کیلئے مختلف سرکاری اسکیموں، سرگرمیوں، رپورٹس اور معلومات فراہم کرنے کی ذمہ داری عائد کی ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ پر تدریسی خدمات کے علاوہ موبائل فون کے ذریعے اسکولوں کیلئے مختلف سرکاری اسکیموں، سرگرمیوں، رپورٹس اور معلومات فراہم کرنے کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے ۔ان معلومات کی تفصیلات فراہم کرنےکیلئے اساتذہ اپنے ذاتی موبائل فون کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس سے تدریسی عمل پر کافی برا اثر پڑ رہا ہے جس پر اساتذہ ناراضگی کا اظہار کررہےہیں۔
ٹیچروں کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ایک کے بعد ایک آنے والی آن لائن ہدایتوں سے موبائل ہینگ ہو رہے ہیں، ذاتی ڈیٹا جلد ختم ہو رہا ہے اور ذہنی تناؤ بڑھ رہا ہے۔ اس کے پیش نظرمہاراشٹر اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس کمیٹی کے ریاستی صدر وجے کومبے نے اساتذہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اسکول کے اوقات میں وہاٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا کا استعمال نہ کریں۔
وجے کومبے نے یہ بھی کہاکہ ’’ فی الحال محکمہ تعلیم کی ہدایت پراساتذہ کو وقتاً فوقتاً ۳۸؍ مختلف ایپ پر تفصیلات درج کرنی ہوتی ہیںجس سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہونایقینی ہے۔ پڑھائی کانقصان ہونے سے طلبہ اور والدین میں اساتذہ سےمتعلق غلط پیغام جا رہا ہے کہ ٹیچر پڑھا نہیں رہے ہیں بلکہ اپنے موبائل فون پر مصروف رہتےہیں۔ ‘‘انہوں نے وضاحت کی کہ اس سے اساتذہ کی سماجی اور پیشہ ورانہ شبیہ متاثر ہو رہی ہے۔انہوں نے اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا کہ ماضی میں کئی اساتذہ نےموبائل فون پر مذکورہ تفصیلات پُرنہ کرنےکی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ان کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کی گئی لہٰذا اسکول کے اوقات میں انٹرنیٹ بند کرنے، وہاٹس ایپ پر ریڈ آپشن کو بند کرنے اور تدریسی اوقات میں آن لائن کام سے صاف انکار کرنے جیسے اقدامات سے اس ذمہ داری سے نجات مل سکتی ہے۔