ممبئی میں تعلیمی تنظیموں کی اہم میٹنگ ، حکومت سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی پٹیشن داخل کرنے کا مطالبہ، ورنہ احتجاج کیا جائے گا۔
نئے استاہ کی تقرری ٹی ای ٹی امتحان کے بعد ہی ہوتی ہے۔ تصویر: آئی این این
سپریم کورٹ کی جانب سے اساتذہ کیلئے ٹی ای ٹی کا امتحان لازمی کرنے کا حکم دیا گیا ہےجس سے اساتذہ میں بے چینی ہے۔ ایک روز قبل اساتذہ کی مختلف تنظیموں نے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر دوبارہ نظر ثانی کی اپیل داخل کرے ۔ ٹیچروں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نظر ثانی کی اپیل داخل نہیں کرتی ہے تو وہ ریاستی سطح پر احتجاج کریں گے اورایک دن کی ہڑتال بھی کریں گے ۔
یاد رہے کہ ریاست بھر کے اساتذہ اس بات سے پریشان اور ناراض ہیں کہ انہیں ٹی ای ٹی کے تحت امتحان دینا لازمی ہوگا ۔ اس امتحان میں ناکامی کی صورت میں ٹیچروں کو ملازمت سے سبکدوش بھی ہونا پڑ سکتا ہے یا پھر ان کی ترقی رو کی جاسکتی ہے۔ اس معاملہ میں مہاراشٹر اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس ایسوس ایشن ، مہاراشٹر اسٹیٹ میونسپل کارپوریشن اور میونسپل پرائمری ٹیچرس ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منگل کو راؤ صاحب پٹوردھن ودالیہ و جونیئر کالج میں ایک میٹنگ منعقد کی تھی۔ میٹنگ کے دوران مذکورہ مسئلہ کو سنگین قرار دیتے ہوئے عدالت عظمی کے فیصلہ کو ٹیچروں کے ساتھ نا انصافی قرار دیاگیا۔اس موقع پر تنظیم کے ایگزیکٹیو صدر سچن ڈمبل ، تنظیم کے عہدیدار اودئے شندے اور سمبھاجی تھوراٹ نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے سنائے گئے فیصلہ کو نظر ثانی کی عرضداشت کے تحت دوبارہ سپریم کورٹ میں داخل کرنے کی درخواست کی ہے۔
تنظیموں کے ذمہ داران نے حکومت کے ذریعہ دوبارہ نظر ثانی کی عرضداشت داخل نہ کرنے پر ۲۴؍ نومبر کو ریاستی سطح پر پرائمری اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے سبھی اساتذہ کے احتجاج کرنے اوریک روزہ ہڑتال کرنے کا انتباہ بھی دیا ہے ۔حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر محکمہ تعلیم اس مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کرنے پر آمادہ نہیں ہوتاہے تو تنظیمیں بذات خود سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گی۔ اس ضمن میں ٹیچر وسیم عبدالستار شیخ نے ٹی ای ٹی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے حوالہ سے بتایا کہ ’’ ۲۰۱۱ء تا ۲۰۱۳ ء سے قبل پرائمری اسکولوں میں مستقل ملازمت کرنے والے سبھی اساتذہ کو جن کے ریٹائرمنٹ کو ۶؍ یا اس سے زائد عرصہ باقی ہے ، ٹی ای ٹی کا امتحان دینا لازمی ہوگا ۔ جن اساتذہ کے ریٹائرمنٹ کو ۵؍ سال کا عرصہ باقی ہے ، انہیں اس ٹیسٹ سے راحت دی گئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’امتحان نہ دینے کی صورت میں اور امتحان میں ناکامی کی صورت میں نہ صرف ترقی روک دی جائے گی بلکہ ریٹائرمنٹ سے قبل ریٹائرمنٹ کا خطرہ لاحق ہوگا۔ ‘‘ وسیم عبدالستار شیخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بہت سے ٹیچر امتحان کی تیاری بھی کررہے ہیں تاکہ وہ اپنی ملازمت بچا سکیں۔ اس کی وجہ سے اساتذہ کے اندر ایک خوف ہے۔