• Wed, 12 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹی ای ٹی معاملہ پر ٹیچروں کی تنظیمیں جنتر منترپر احتجاج کریں گی

Updated: November 11, 2025, 5:10 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ٹیچراہلیتی ٹیسٹ کولازمی قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے پرائمری امداد یافتہ اور ضلع پریشد اسکولوں کے اساتذہ مایوس۔ اس فیصلہ کے مطابق ریاست کے اوّل تا ششم جماعت کے ایک لاکھ۶۲؍ ہزار ٹیچروں کو یہ ٹیسٹ دینا لازمی ہوگا ۔ پہلی بار ناکامی کے بعد دوسری اور تیسری بار بھی ٹیسٹ دے سکتے ہیں

One lakh 62 thousand teachers of the state will have to pass TET. Photo: INN
ریاست کے ایک لاکھ ۶۲؍ ہزار اساتذہ کو ٹی ای ٹی پاس کرناہوگا۔ تصویر: آئی این این
سرکاری ، امدادیافتہ اور ضلع پریشد کی اوّل تا ہشتم جماعت کے لاکھوں ٹیچروںکو اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب سپریم کورٹ نے بھی ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ (ٹی ای ٹی ) کو لازمی قرار دیتے ہوئے کسی بھی قسم کی راحت دینے سے انکار کر دیا ۔لاکھوں ٹیچر عدالت عظمیٰ کے فیصلہ سے   مایوس  ہیں ۔اسی لئے ٹیچروں کی تنظیموں نے دو ہفتہ بعد دہلی کے جنتر منتر پر   دھرنا آندولن کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ 
امدادیافتہ ،  سرکاری  اور ضلع پریشد کے پرائمری اسکولوں میں  کے ۵۲؍ سال کی عمر کے ان سبھی ٹیچروں کو جن کے سبکدوشی کو ۶؍ یا ۸؍ سال یا اس سے کم سال باقی ہیں ، انہیں لازماً ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ دینا ہوگا ۔سپریم کورٹ نے اس ضمن میں جو فیصلہ سنایاہے، اس کے مطابق ۵۲؍ سال یا اس سے زائد عمر کے ان سبھی اساتذہ کو دو سال کے درمیان اس ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔ مذکورہ عمر کے ہر ٹیچر کو ٹی ای ٹی امتحان دینا لازمی ہے   ساتھ ہی ستمبر ۲۰۲۷ء تک ہر ٹیچر پہلی بار امتحان میں ناکامی کی صورت میں دوسری اور تیسری بار امتحان دے سکتا ہے۔
مذکورہ امتحان کی شرائط کے مطابق امتحان میں ناکامی کی صورت میں یاتو ٹیچر کو وقت سے قبل ملازمت سے سبکدوش ہونا پڑے گا یا پھر دیگر مراعات اور ترقی روک دی جائے گی ۔واضح رہے کہ ریاست کی مختلف میونسپل کارپوریشن، ایڈیڈ اور ضلع پریشد کی اول تا ہشتم جماعت کے طلبہ کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے والے وہ سینئر اساتذہ جو سال ۲۰۱۰ء یا اس سے قبل سرکاری اسکولوں میں خدما ت انجام دے رہے ہیں، وہ اس بات سے پریشان اور ناراض ہیں کہ انہیں ’ٹی ای ٹی‘ دینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
گزشتہ ہفتے تنظیم کے ایگزیکٹیو صدر سچن ڈمبل ، تنظیم کے عہدیدار اودئے شندے اور سمبھاجی تھوراٹ نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے مذکورہ فیصلے کو سپریم کورٹ میںنظر ثانی کی عرضداشت کے تحت ایک بار پھر درخواست داخل کرنے کی اپیل کی تھی اور نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی بھی دی تھی۔ 
  سپریم کورٹ نےاپنے فیصلہ میں ریاستی لاء اینڈ جوڈیشری ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ نظر ثانی کی اپیل داخل کرنے کا اختیار نہ ہونے کا بھی فرمان جاری کیا ہے ۔موصولہ اطلاع کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں پرائمری اور ضلع پریشد کے اسکولوں میں اوّل تا ہشتم جماعت  کے ایک لاکھ ۶۲؍ ہزار اساتذہ ایسے ہیں جنہیں ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ سے گزرنا ہی ہوگا ۔محکمہ تعلیم کے بقول ٹی ای ٹی   مہاراشٹر اسٹیٹ ایگزامینیشن کونسل کے ذریعے منعقد کیا جاتا ہے۔ ایک طرف ریاستی محکمہ تعلیم نے ٹی ای ٹی کی تاریخ کا تعین کر دیا ہے تو دوسری طرف مذکورہ مسئلہ پر محکمہ تعلیم اور عدالت عظمیٰ سے راحت نہ ملنے سے مایوس ہوکر اساتذہ کی تنظیموں نے ۲۴؍ نومبر کو دہلی کے جنتر منتر میں دھرنا آندولن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ تعلیمی تنظیمیں نظرثانی کی درخواست کے تحت دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوںگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK