Inquilab Logo Happiest Places to Work

گرانٹ کی رقم جاری نہ کرنے کیخلاف اساتذہ کا احتجاج

Updated: July 09, 2025, 10:04 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

حکومت نے ۱۰؍ مہینے قبل گرانٹ جاری کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کیا تھا مگر اب تک کسی اسکول کورقم نہیں ملی، آزاد میدان پر ۲؍ روزہ احتجاج سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان۔

Thousands of teachers protested at Azad Maidan, where Supriya Sule (inset) also addressed them. Photo: INN
آزاد میدان میں ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ نے احتجاج کیا جن سے سپریہ سولے (انسیٹ) نے بھی خطاب کیا۔ تصویر: آئی این این

حکومت نے ریاست کے غیر امداد یافتہ اسکولوں کو گرانٹ دینےکا اکتوبر ۲۰۲۴ءمیںباقاعدہ فیصلہ کرنےکےباوجود ۱۰؍مہینے گزر جانے کے بعد بھی اب تک گرانٹ کی رقم نہیں دی ہے۔اس کی وجہ سے ان اسکولوں کے اساتذہ نے ۸؍اور ۹؍جولائی کو ممبئی کے آزاد میدان میں احتجاج کررہے ہیں جس کےتحت منگل کو آزاد میدان میں ممبئی سمیت ریاست کےدیگر اضلاع کے ہزاروں اساتذہ نے زبردست احتجاج کیا۔ اساتذہ کے احتجا ج سے منگل اور بدھ کو ان اسکولوںمیں پڑھائی نہیں ہوسکےگی جس سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہونے کاخدشہ ہے۔
واضح رہےکہ اکتوبر ۲۰۲۴ءمیں ریاست کی ایکناتھ شندے حکومت نے اسمبلی اجلاس میں تقریباً ۵؍ ہزار غیر امدادی اسکولوں کو مرحلہ وار گرانٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیاتھالیکن اب تک ان اسکولوںکو گرانٹ کی رقم نہیں فراہم کی گئی ہےجس سے ان اسکولوں کے اساتذہ میں حکومت کے تئیں شدید ناراضگی ہے۔ اس ضمن میں ایک تحریری فرمان بھی جاری کیاگیاتھا۔ بعد ازیں ہونے والے ۲؍ اسمبلی اجلاس اور تیسرا اسمبلی اجلاس جو فی الحال جاری ہے، اس میں بھی حکومت نے ان ا سکولوں کو مرحلہ وار گرانٹ دینے کیلئے فنڈ جاری کرنے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔  حکومت ان اسکولو ں کے اساتذہ کےمسائل نظر انداز کر رہی ہے، اس لئے اساتذہ نے ۲؍روزہ آندولن کرنےکا فیصلہ کیاہے۔
آندولن میں ممبئی کے علاوہ ناسک، پال گھر، تھانے ،مالیگائوں، رائے گڑھ، ناندیڑ ، پربھنی اور دیگر اضلاع کے ہزاروں اساتذہ موجودتھے ۔اساتذہ نے  حکومت کیخلاف نعرے لگائے ۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف تحریرکردہ پلے کارڈ ہاتھوںمیں اُٹھاکراپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔بارش کے باوجود مظاہرین میدان میں ڈٹے رہے۔
رکن پارلیما ن سپریہ سُلےاور انل دیسائی نے احتجاج کے شرکاء سے خطاب کیا۔ ان لیڈران نے حکومت سے غیر امدادیافتہ اسکولوں کے اساتذہ کے مسائل حل کرنے کامطالبہ کیا۔ متعدداراکین اسمبلی نے بھی آزادمیدان کادورہ کیا۔ شیوسینا ( ایکناتھ شندے گروپ ) کے منگیش شندے نے بھی اساتذہ کے سربراہوںسے ملاقات کی۔
غیر امداد یافتہ اسکولوں کےمشترکہ تعلیمی تنظیموں کے ترجمان سنجے ڈاورے نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ حکومت کی جانب سے منگیش شندے نےہم سے ملاقات کی۔ انہوں نے ہمارے مسائل سننےکےبعد یقین دہانی کرائی ہےکہ وہ حکومت کےسامنے ہماری شکایت رکھیں گےاور جلد ازجلد گرانٹ کی رقم جاری کروانےکی کوشش کریں گے۔ ‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’حکومت نے ۱۰؍مہینے قبل گرانٹ جاری کرنےکا فیصلہ کیاتھالیکن ابھی تک کسی بھی ا سکول کو گرانٹ نہیں ملی ہے اور نہ ہی گزشتہ ۳؍ اسمبلی اجلاسوں میں اس کاذکر کیاگیا، جس سے اساتذہ میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ہم چاہتےہیںکہ غیر امدادیافتہ اسکولوںکے اساتذہ کو فوری طورپر گرانٹ کی رقم دستیاب کرائی جائے۔‘‘انہوںنےکہاکہ’’ مہاراشٹر اسٹیٹ پرنسپلز اسوسی ایشن، مہاراشٹر اسٹیٹ جوائنٹ پرنسپل اسوسی ایشن اور ریاست کی تمام اساتذہ کی یونینوںنے غیر مشروط طور پر اس احتجاج کی حمایت کی ہے۔
ریاست میں تقریباً ۵؍ہزار ۸۴۴؍نجی جزوی امداد یافتہ اسکول ہیں جن میں پرائمری ، سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری اسکول اینڈجونیئر کالج بالترتیب ۸۲۰؍، ایک ہزار ۹۸۴؍ اور ۳؍ہزار ۴۳؍ ہیں۔ پرائمری اسکولوں میں۳؍ہزار ۵۱۳؍ ، سیکنڈری اسکولوں میں۲؍ہزار ۳۸۰؍ اور جونیئر کالج میں ۳؍ہزار ۴۳؍ ڈویژن ہیں۔ ان سبھی اداروںمیں مجموعی طورپرتقریباً ۶۲؍ہزار اساتذہ خدمات پیش کررہےہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK