• Sat, 06 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

محکمۂ تعلیم کے انتباہ کےباوجود ممبئی اوردیگر اضلاع میں اساتذہ کا احتجاج

Updated: December 06, 2025, 11:25 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ضلع کلکٹر کے آفس کے سامنےبڑی تعداد میں اساتذہ نے ٹی ای ٹی اور دیگر معاملے میں ناراضگی کااظہارکیا اور کلکٹر کو میمورنڈم دیا۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی ہدایت پر بیشتر اسکول جاری رہے۔

Teachers protesting for TET and various demands. Picture: Inquilab
ٹی ای ٹی اور مختلف مطالبات کیلئےاساتذہ احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: انقلاب
اساتذہ کیلئے ٹی ای ٹی کی   شرط ختم کرنے اور آر ٹی ای کی دفعہ ۲۳؍ میںموجودٹی ای ٹی سےمتعلق شق میں ترمیم کرنے، ٹی ای ٹی کی لازمی شرط کے سبب رکے پروموشن کی کارروائیوں کی بحالی، پرانی پنشن اسکیم نافذ کرنے، طلبہ کے تعلیم کے حق کا مکمل تحفظ ، شکشن سیوک اسکیم کو ختم کرکے اساتذہ کو مکمل تنخواہ ادا کرنے اور دیگر مسائل  پر جمعہ کو  اساتذہ کی تنظیموں نےمحکمہ تعلیم کے انتباہ کے باوجود ممبئی سمیت ریاست کے بیشتر اضلاع میں زبردست آندولن کیا۔
ممبئی میں محکمہ تعلیم کی ہدایت کےمطابق بیشتر اسکول جاری رہے مگر ضلع کلکٹر کے آفس کے  سامنےاساتذہ نے بڑی تعدادمیں اپنی ناراضگی کا اظہارکیا اور کلکٹر کو میمورنڈم دیا۔  واضح رہے کہ جمعہ کو’اسکول بند‘  کے اعلان سے متعلق جمعرات کو سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ڈائریکٹرآف ایجوکیشن ڈاکٹر مہیش پالکرنے سخت ہدایت جاری کرکے تدریسی اور غیر تدریسی عملےکی تنخواہ کاٹنےکا انتباہ دیاتھا۔
مہاراشٹراسٹیٹ شکشک بھارتی کے کارگزار صدر سبھاش مورے نے انقلا ب کوبتایاکہ ’’ محکمہ تعلیم کی جانب سے تنخواہ کاٹنے کے انتباہ کے باوجود ممبئی کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع  میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملےنےحکومت کے غیر منصفانہ رویے کے خلاف احتجاج کیا۔ ‘‘ انہوںنے مزید کہاکہ ’’ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور امداد یافتہ اسکولوں کو بچانے کیلئے محکمہ تعلیم کو اس جانب فوری توجہ دینی چاہئے۔ ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو سرمائی اجلاس کے دوران ۹؍دسمبر سے ناگپور میں بڑا احتجاج کیا جائے گا۔‘‘
اس موقع پراساتذہ حلقہ کے سابق رکن اسمبلی کپل پاٹل، شکشک بھارتی کے صدر اشوک بیلسارے، گریش سامنت، نان ٹیچنگ ایمپلائز اسوسی ایشن  ممبئی کے صدر دیوی داس پنڈاگلے، ٹیچرس یونین ممبئی کی صدر کلپنا شینڈے اور سیکڑوں اساتذہ موجود تھے۔
ممبئی مہانگر پالیکا شکشک سبھا کے وفدنے بھی باندرہ کلکٹر آفس میں اس تعلق سے میمورنڈم پیش کیا۔ یونین کے ذمہ دار عابد شیخ کےبقو ل ’’محکمہ تعلیم نے اسکول بندنہ کرنےکی ہدایت دی تھی ،اس لئے ہم نے اسکول جاری رکھتے ہوئے باندرہ میں خاموش احتجاج کیااور کلکٹر کومیمورنڈم دے کر مطالبات پورے کرنےکی اپیل کی۔‘‘
بی ایم سی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک اعلیٰ آفیسر نے بتایاکہ ’’ہمارے سارے اسکول معمول کےمطابق جاری رہے اور طلبہ کی حاضری بھی حسب معمول رہی، اس کے باوجوداگر کچھ اساتذہ نے آندولن میں حصہ لیاہےتو وہ ڈیوٹی ختم ہونےیا چھٹی لےکر شامل ہوئے ہوں گے۔‘‘
تعلیمی رضاکار سشیل سیجولے کےمطابق ’’ڈاکٹر مہیش پالکرنے جمعہ کوہونےوالی ہڑتال سے اساتذہ کو روکنے کیلئے جاری کردہ خط میں کہا تھا کہ اگر اسکول بند رہے تو طلبہ کا تعلیمی نقصان ہوگالیکن میرا یہ سوال ہےکہ محکمہ تعلیم کی غلط پالیسیوں کی وجہ سےکئی سال سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہورہاہے ۔ اسی وجہ سے تعلیمی تنظیمیں ان پالیسیوںکودرست کرنےکامطالبہ کررہی ہیں لیکن ان کےمطالبات پورے نہیں کئے جارہےہیں ،مجبوراً احتجاج کرنے کی ضرورت پیش آئی ، چنانچہ اساتذہ کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اگر ان کے مسائل فوری طورپر حل کئے جائیں تو بہتر ہے۔‘‘
اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کےجنرل سیکریٹری ساجد نثار احمد نے بتایا کہ’’ ناسک، کولہاپور، ناندیڑ،پونے، وردھا اور دھولیہ سمیت ریاست بھر میں اسکولوں کو بند کرکےزبردست مورچہ نکالا گیا ، جن علاقوں میں ضابطہ اخلاق  اور دیگر قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے مورچہ نکالنے کی اجازت نہیں ملی، وہاں اسکول بند رکھ کر صرف افسران کو میمورنڈم دیئے گئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK