Inquilab Logo Happiest Places to Work

تہران نے پھراعلان کیا کہ جوہری پروگرام بند نہیں کریگا، گفتگو کیلئے تیار

Updated: July 23, 2025, 1:40 PM IST | Agency | Tehran

وزیر خارجہ عراقچی نےواضح کیا کہ’’یہ ہمارے سائنسدانوں کی حصولیابی اورقومی وقار کا معاملہ ہے۔‘‘ امریکی صدر ڈرمپ نے پھر حملے کی دھمکی دی۔

Iraqi Foreign Minister Abbas Araqchi gives an interview to Fox News. Photo: INN
عراقی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیا ہے۔ تصویر: آئی این این

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر دنیا پر واضح کردیا ہے کہ تہران جوہری افزودگی  کے پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایرانی سائنس دانوں کی حصولیابی  ہے جو اب ایران کے قومی وقار کا سوال بن چکا ہے۔
فاکس نیوز کو انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ امریکی حملوں سے ایران کے ایٹمی پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم عباس عراقچی نے واضح کیا کہ امریکہ کی یہ بنیادی خواہش (کہ تہران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جائے اور تمام افزودگی کی صلاحیتیں ختم کی جائیں) بین الاقوامی پابندیوں کی دھمکیوں کے باوجود شاید پوری نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ ہم افزودگی ترک نہیں کرسکتے کیونکہ یہ ہمارے سائنسدانوں کی کامیابی ہے، اب اس سے بھی بڑھ کر یہ ہمارے قومی وقار کا مسئلہ ہے۔ ہماری افزودگی ہمیں بہت عزیز ہے۔
 ایرانی وزیر خارجہ نے اس کی بھی تصدیق  کی کہ گزشتہ ماہ امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو سنگین نقصان پہنچا ہے لیکن انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا کوئی افزودہ یورینیم محفوظ رہا یا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری تنصیبات کو سنگین نوعیت کا نقصان پہنچا ہے، نقصان کا تخمینہ فی الحال ہماری ایٹمی توانائی تنظیم لگا رہی ہے، فی الحال یہ نقصان افزودگی کے تمام عمل کو معطل کرچکا ہے۔جوہری ہتھیار نہیں بنا رہے لیکن دنیا کو خدشات ہیں کہ ایران طویل عرصے سے یہ موقف رکھتا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا لیکن اسرائیلی اور امریکی حملوں سے پہلے سیکورٹی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ تہران کچھ ہی دنوں میں ایک جوہری ہتھیار اور چند ہفتوں میں کئی وار ہیڈز تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 
  اُدھر امریکی  صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر بار بار حملے کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انھوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ امریکی حملوں سے ایران کے جوہری مقامات تباہ ہو چکے ہیں۔   عراقچی کے انٹرویو کے  بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ  بھی کیا ہے۔ تفصیلات  کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق عباس عراقچی کے انٹرویو کے نشر  ہونے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں سی این این سے  معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ اس نے  امریکی فضائی  حملوں کے موثر ہونے پر شبہ ظاہر کیاتھا۔امریکی صدر نے لکھا کہ ایران کے وزیر  خارجہ عباس عراقچی نے جوہری تنصیبات کے حوالے سے بتایا کہ نقصانات بہت شدید  ہیں، تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ اسی بنیاد پر انہوں نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK