Inquilab Logo Happiest Places to Work

اورنگ آباد میں منوج جرنگے کی تصویر پھاڑنے پر کشیدگی

Updated: December 05, 2023, 11:31 AM IST | Agency | Aurangabad

مراٹھا سماجی کارکن نے جلگائوں سے فون کرکے سکل مراٹھا سماج کو پر امن رہنے اور پولیس کا تعاون کرنے کی تلقین کی، جرنگے نے جلگائوں میں پھر حکومت کو اسکا وعدہ یا د دلایا۔

Manoj Jarangay is currently on a statewide tour. Photo: Agency
منوج جرنگے اس وقت ریاست گیر دورے پر ہیں۔ تصویر:ایجنسی

ریاست میں جاری مراٹھا بنام او بی سی احتجاج اور مخالفت کے بہانے بار بار کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ خاص کر ایک دوسرے کے پروگراموں کے بینر اور پوسٹر پھاڑے جا رہے ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ اورنگ آباد میں بھی پیش آیا جس کے بعد قریب تھا کہ حالات کشیدہ ہو جاتے لیکن پولیس کی بروقت کارروائی اور خود مراٹھا کارکن منوج جرنگے پاٹل کی فون پر اس معاملے میں مداخلت کے بعد معاملہ قابو میں آگیا۔ 
اطلاع کے مطابق اورنگ آباد کے سلوڑ تعلقے میں واقع کائے گائوں علاقے میں منوج جرنگے پاٹل کا ایک پوسٹر لگا ہوا تھا جسے کسی نے پھاڑ دیا۔ نیز اس میں منوج جرنگے کی تصویر والا حصہ جلا دیا۔ صبح جب لوگوں کی نظر اس پر پڑی تو علاقے میں ہنگامہ مچ گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہاں لوگوں کی بھیڑ اکٹھا ہو گئی۔ لوگوں نے پوسٹر پھاڑنے والے کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ کارروئی نہ ہونے پر انہوں نے اسی جگہ بیٹھ کر احتجاج کرنے کی دھمکی دی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بیڑاور اورنگ آباد میں مراٹھا احتجاج کے دوران پر تشدد واقعات پیش آ چکے ہیں ۔ پولیس کو اس کا اندازہ تھا۔ پولیس نے فوری طور پر معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی لیکن بھیڑ مشتعل ہوئی جا رہی تھی۔ اس دوران ڈیوٹی پر تعینات پولیس افسر کھاڑے کو یہی ترکیب مناسب لگی کہ وہ اس معاملے میں  براہ راست منوج جرنگے سے گفتگو کریں۔ انہوں نے بھیڑ کے درمیان ہی سے منوج جرنگے کو فون لگایا اور سارا معاملہ سنایا۔ 
منوج جرنگے اس وقت جلگائوں کے دورے پر تھے جہاں وہ ریزرویشن ہی کے تعلق سے ریلی اور جلسے میں شرکت کر رہے تھے۔ پولیس کے کہنے پر جرنگے نے فون پر سکل مراٹھا سماج کے مقامی کارکنان سے بات کی اور انہیں فوری طور پر بھیڑ کو وہاں سے ہٹانے مشتعل لوگوں  کوخاموش کرنے نیز پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت دی۔ منوج جرنگے کی بات سن کر سکل مراٹھا سماج نے بھیڑ کو اپنے اپنے گھر جانے کیلئے کہا۔ پولیس نے وعدہ کیا ہے کہ جس کسی نے بھی یہ حرکت کی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ فی الحال علاقے میں پولیس کی کڑی نگاہ ہے ۔ اس کی کوشش ہے کہ ایسا کوئی بھی واقعہ علاقے میں نہ ہو۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مراٹھا ریزرویشن کے نام پر ہونے والے تشدد کے واقعات بیڑ کے بعد سب سے زیادہ اورنگ آباد میں پیش آئے تھے۔ ایسی صورت میں اورنگ آباد پولیس پہلے ہی الرٹ پر ہے۔ 
جلگائوں میں جرنگے کا شاندار استقبال
اس دوران منوج جرنگے پیر کو جلگائوں ضلع کے جامنیر علاقے میں تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ان پر پھولوں کی بارش کی گئی اور ان کی حمایت میں نعرے لگائے گئے۔ جرنگے نے یہاں جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ یہاں انہوں نے ریاستی حکومت کے دو وزراء گریش مہاجن اور چھگن بھجبل کی خبر لی۔ یاد رہے کہ گریش مہاجن نے ایک روز قبل کہا تھا کہ میں نے منوج جرنگے سے پہلے ہی کہا تھا کہ پوری مراٹھا قوم کو ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔ جن لوگوں کے پاس کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ ہے یا اس تعلق سے کوئی ثبوت ہے، صرف انہیں کو ریزرویشن دیا جا سکتا ہے۔ ان کے اس بیان پر منوج جرنگے نے کہا ’’ گریش مہاجن اپنا بیان بدل کر دیویندر فرنویس کو بدنام نہ کریں ۔‘‘ جرنگے کے مطابق ’’ میرے پاس اس بات کے کئی ثبوت ہیں کہ حکومت نے مجھ سے ریزرویشن کا وعدہ کیا ہے۔ اگر گریش مہاجن نے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تو میں ان کا ویڈیو وائرل کر دوں گا جس میں انہوں نے مجھ سے ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا۔ ‘‘ مراٹھا ریزرویشن کی سخت مخالفت کرنے والے چھگن بھجبل کا ذکر کرتے ہوئے منوج جرنگے نے کہا ’’ حکومت صرف چھگن بھجبل کے کہنے پر ہم لوگوں ( مراٹھا سماج) پر یک طرفہ کارروائی نہ کرے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ہم کسی بھی طرح کے تشدد یا اشتعال انگیزی کی حمایت نہیں کرتے لیکن اگر پولیس نے ہمارے نوجوانوں کو پھنسانے کی کوشش کی تو ہم چپ نہیں رہیں گے۔ ہم اس کے خلاف بھی آواز اٹھائیں گے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ۱۷؍ دسمبر کو مغربی مہاراشٹر میں سکل مراٹھا سماج کی ایک میٹنگ ہوگئی جس میں ریاست بھر سے مراٹھا سماج کے لوگ پہنچیں گے۔ اس سے یہ غلط فہمی دور ہو جائے گی کہ مراٹھا تحریک میں صرف مراٹھواڑہ کے لوگ شامل ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK