Inquilab Logo Happiest Places to Work

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی سےعالمی سطح پر فکرمندی میں اضافہ

Updated: August 13, 2024, 1:17 PM IST | Agency | Tehran/Tel Aviv/London:

یورپی کونسل کے صدر نے ایرانی صدر سے بات چیت کی ۔ امریکہ، فرانس، جرمنی نے ایران سے مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی سے بچنے کا مطالبہ کیا۔

Due to the tension, the traffic of ships from the sea area adjacent to Israel has decreased. This picture is from Haifa port. Photo: INN
کشیدگی کے سبب اسرائیل سے متصل سمندری علاقے سے جہازوں کی آمدورفت کم ہوگئی ہے، یہ تصویر حیفہ بندرگاہ کی ہے۔ تصویر : آئی این این

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے عالمی سطح پر فکرمندی بڑھتی جارہی ہے۔ اسی کا اثر ہے کہ امریکہ،  فرانس،  جرمنی نے ایران سے مشرق وسطیٰ میں  مزید کشیدگی سے بچنے کا مطالبہ کیاہے۔ جبکہ ایران نے مغربی دنیا کے دہرے معیار پر تنقید کی ہے
اسرائیلی کارروائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ:ایران
 ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ مغرب کے  دُہرے معیار سے اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں  میں  ہر روز اضافہ ہورہا ہے۔  بین الاقوامی خبر رساں  ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔  ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ امریکہ اور مغربی ممالک کے دُہرے معیار سے اسرائیل کا حوصلہ بڑھ رہا ہے۔ پزشکیان نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں  سے علاقائی اور عالمی  امن و سلامتی کے لیے خطرہ بڑھ رہا ہے۔ اُنہوں  نے یورپی کونسل کے صدر سے کہا  کہ غزہ اور پورے خطے میں  صیہونی حکومت کی دہشتگردی اور گھناؤنے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔ 
امریکہ، فرانس، جرمنی نے ایران سے مشرق وسطیٰ میں  مزید کشیدگی سے بچنے کا مطالبہ کیا
 امریکہ، فرانس اور جرمنی نے ایران سے مطالبہ کیا ہے  کہ وہ ایسے مزید اقدامات سے گریز کرے جس سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید  خراب ہوسکتی ہے۔  پیر کو برطانوی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک  مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے: ’’ہم ایران اور اس کے اتحادیوں سے ایسے حملوں سے گریز کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جس سے علاقائی کشیدگی میں  مزید اضافہ ہو  اور جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی پر سمجھوتہ کرنے کا موقع خطرے میں  پڑ جائے۔  وہ ان اقدامات کیلئے  جوابدہ ہوں  گے جو امن اور استحکام کیلئے  اس  موقع کو خطرہ میں  ڈالتے ہیں۔  ’’مشرق وسطیٰ میں مزید بڑھتے ہوئے تناؤ سے کسی  ملک یا قوم کو فائدہ نہیں  ہوگا۔ ‘‘ بیان کے مطابق، ان ممالک کے لیڈران  نے کہا کہ وہ خطے میں ہونے والی کشیدہ پیش رفت سے پریشان ہیں اور کشیدگی کو کم کرنے اور علاقائی استحکام کیلئے  اپنے عزم میں متحد ہیں۔  
ایران کا حملہ بڑا ہوگا:  اسرائیلی وزیر دفاع
 اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ایران کا حملہ بڑے پیمانے کا ہوگا۔ الجزیرہ  کے مطابق امریکی خبر رساں ادارے ایگزئیس نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ ایران سے ایک بڑے پیمانے پر حملے کی  توقع کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یوو گیلنٹ نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ  آسٹن سے فون پر بات کرتے ہوئے انھیں  بتایا کہ ایرانی فوجی تیاریوں  سے پتہ  چلتا ہے کہ تہران اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کے لیے تیار ہورہا ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی انٹیلیجنس کمیونٹی کا تازہ ترین تجزیہ یہ ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے قتل پر ایران کی طرف سے جوابی حملہ کیا  جائے گا۔  دوسری طرف غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے امریکہ  کے کہنے پر اسماعیل ہانیہ کا بدلہ لینے کیلئے حملے کی کارروائی  روک دی ہے۔ 

امریکہ نے مغربی ایشیا میں ایٹمی آبدوزتعینات کئے
امریکہ نے یو ایس ایس جارجیا جوہری آبدوز کو مغربی ایشیا میں تعینات کرنے اور ابراہم لنکن طیارہ بردار بحری جہاز کی تعیناتی میں تیز لانے کا حکم دیا ہے۔ امریکی وزارت دفاع ’پینٹاگن‘ نے اتوار کو وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ اطلاع دی۔ اس نے کہا ’’دفاعی سیکرٹری  آسٹن نے ایف-۳۵؍ سی جنگی  طیاروں سے لیس یو ایس ایس ابراہم لنکن کیریئر اسٹرائیک گروپ کو سنٹرل کمانڈ کے علاقے میں اپنی آمدورفت کو تیز کرنے کا حکم دیا ہے، جو یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ کیریئر اسٹرائیک گروپ کی جانب سے  پہلے ہی فراہم کی جارہی  صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔‘‘ پینٹاگن نے بتایا کہ اس کے علاوہ، دفاعی  سیکرٹری نے یو ایس ایس جارجیا (ایس ایس جی این۷۲۹) گائیڈڈ میزائل آبدوز کو سینٹرل کمانڈ کے علاقے میں بھیجنے کا بھی حکم دیا ہے۔  آسٹن اور گیلنٹ نے فون کال کے دوران  جنگ بندی اور دیگر موضوعات پر بات چیت کی۔

چین کی  ایران کو حمایت
چینی وزیر خارجہ وانگ ای کا اہم بیان سامنے آیا ہے،  جس میں انہوں نے ایک بار پھر حماس لیڈر اسماعیل ہانیہ کے قتل کی  شدید مذمت کی اور ایران کو چین کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔بین  الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی قائم مقام وزیر خارجہ  علی باقری سے ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران  میںہانیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ چین ایران کی خودمختاری، سلامتی اور قومی وقار کی حمایت کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK