Inquilab Logo

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے سبب سرمایہ کاروں کے خدشات میں اضافہ

Updated: April 16, 2024, 12:37 PM IST | Agency | Mumbai

شیئر بازار ۱۲ء۸۴۵؍ پوائنٹس یا ۱۴ء۱؍ فیصد کی گراوٹ کیسا تھ ۷۸ء۷۳۳۹۹؍ پر بند ہوا۔

Bombay Stock Exchange. Photo: INN
بامبے اسٹاک ایکسچینج۔ تصویر : آئی این این

ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو بڑی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ مارکیٹ گر گیا کیونکہ سرمایہ کار ایران کے اسرائیل پر جوابی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھتے ہوئے خدشات سے گھبرا گئے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایران اور اسرائیل تنازع میں شدت ایک سنگین واقعہ ہے اور اگلے چند تجارتی سیشنز میں ہندوستانی بازار دباؤ میں رہ سکتے ہیں۔ ۳۰؍ حصص والا بی ایس ای سینسیکس پیر کو ۹۰۰؍ سے زیادہ پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ ۷۳۳۱۵ء۱۶؍ پر کھلا۔ آخر کار یہ ۸۴۵ء۱۲؍ پوائنٹس یا ۱ء۱۴؍ فیصد کی کمی کیساتھ ۷۳۳۹۹ء۷۸؍ پر بند ہوا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی۵۰؍ بھی ۲۴۶ء۹۰؍ یا۱ء۱؍ فیصد کی گراوٹ کے ساتھ ۲۲۲۷۲ء۵۰؍ کی سطح پر بند ہوا۔ نفٹی کی ۵۰؍ میں سے۴۴؍کمپنیوں کے حصص گراوٹ میں تھے جبکہ صرف۶؍ کمپنیوں کے حصص سبز رنگ میں بند ہوئے۔ 
 سینسیکس کمپنیوں میں، وپرو کے حصص میں سب سے زیادہ ۲ء۴۷؍ فیصد کی کمی ہوئی۔ اس کے علاوہ، آئی سی آئی سی آئی بینک، بجاج فائنانس، ایل اینڈ ٹی، بجاج فائنانس، ٹاٹا موٹرس، ٹیک مہندرا، ایچ ڈی ایف سی بینک، ایکسس بینک، ٹی سی ایس بڑے خسارے میں تھے۔ صرف نیسلے انڈیا، ماروتی اور بھارتی ایئرٹیل کے حصص سبز رنگ میں بند ہوئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ووڈا آئیڈیاکا ۱۸؍ہزار کروڑ روپے کا ایف پی او جاری کرنے کا منصوبہ

اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ کی وجہ؟
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹ میں فروخت ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ اس سے خطے میں جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں جس سے سرمایہ کاروں کے ذہنوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ 
  مشرق وسطیٰ میں جاری پیش رفت کے بعد عالمی منڈیوں میں فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جمعہ کو امریکی اسٹاک مارکیٹ کمی کے ساتھ بند ہوا تھا۔ پیر کی صبح کے ابتدائی سیشن میں، اہم ایشیائی بازار جیسے نکی، ہینگ سینگ، کوسپی وغیرہ دباؤ میں ٹریڈ کر رہے ہیں۔ 
  خام تیل کی قیمتوں میں اضافے نے بھی سرمایہ کاروں کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتیں ۶؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ مارچ۲۰۲۴ء میں ایندھن کی قیمتوں میں ۶؍ فیصد اضافہ ہونا طے ہے جبکہ اپریل۲۰۲۴ء میں اب تک ان میں ۳؍ فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عالمی معیشت کے لئے اچھی علامت نہیں ہیں کیونکہ اس سے مقامی کرنسی اور افراط زر پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK