Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان میں طاقتور زلزلہ کی پیش گوئی، ہالینڈکےمحقق کی پیش گوئی پرحکام بھی سنجیدہ

Updated: October 04, 2023, 11:48 AM IST | Agency | Islamabad

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہے لیکن پاکستان میں زبردست زلزلہ سے متعلق ہالینڈ کے محقق فرینک ہوگربیٹس کی پیش گوئی کو حکام بھی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ان کی کئی پیش گوئیاں درست ثابت ہو چکی ہیں۔

Photo. INN
تصویر:آئی این این

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہے لیکن پاکستان میں زبردست زلزلہ سے متعلق ہالینڈ کے محقق فرینک ہوگربیٹس کی پیش گوئی کو حکام بھی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ان کی کئی پیش گوئیاں درست ثابت ہو چکی ہیں۔
ہالینڈ کے ارضیاتی تحقیق کے ادارے سولر سسٹم جیومیٹری سروس (ایس ایس جی ایس) نے پاکستانی صوبے بلوچستان میں چمن فالٹ لائن پر ایک طاقتورز زلزلے کی پیش گوئی کی ہے۔ایس ایس جی ایس نے سطح سمندر کے قریب ماحولیاتی برقی چارج میں اتار چڑھاؤ کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔ یہ اتارچڑھاؤ زمین کے محور کی گردش سے منسلک ہے۔ ایس ایس جی ایس اپنی تحقیقات کے مطابق ان خطوں کی نشاندہی کرتا ہے جہاں ایک سے ۹؍ دن کے دوران زلزلہ محسوس کیا جاسکتا ہے۔
یہ دعوے گوکہ ابتدائی طورپر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کئے جارہے تھے لیکن جب ایس ایس جی ایس کے سیسمولوجسٹ فرینک ہوگربیٹس نے جب اس دعوے کی تائید کی تو اس کو اہمیت حاصل ہوگئی۔ ماضی میں ہوگربیٹس کی کئی پیش گوئیاں درست ثابت ہو چکی ہیں۔
فرینک ہوگربیٹس نے فروری میں ترکی اور شام میں بڑے زلزلے کی پیش گوئی کی تھی۔ ان کی پیش گوئی کے بعد وہاں ۷ء۸؍ شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ۵۰؍ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔انہوں نے ا مسال۳۰؍ جنوری کو پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش اور چین میں ارضیاتی سرگرمیوں میں اضافے کی پیش گوئی کی تھی جس کے بعد۷؍فروری کو پاکستان میں ۶ء۸؍ شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ۹؍افرادکی موت ہوگئی تھی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح زلزلوں کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہے لیکن ایرانی میڈیا کی خبروں کے مطابق ایران میں بھی اس پیش گوئی کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف پاکستان میں اس سے تشویش پائی جارہی ہے۔
 دوسری جانب سائنسدانوں اور ماہرین ارضیات نے ہوگربیٹس کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ زلزلے ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت کی وجہ سے آتے ہیں اور زمین کی گہرائی میں ان کی حرکت کے بارے میں پیش گوئی کرنا موجودہ سائنسی علم کے تحت ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK