Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’مرکز ذات پر مبنی مردم شماری کاوقت طے کرے اور بجٹ دے، ہم مکمل تعاون کریں گے‘‘ : کھرگے

Updated: May 02, 2025, 5:20 PM IST | Agency | New Delhi

کانگریس کے صدر کھرگے نے مودی حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا لیکن کہا کہ وقت طے کرنا ضروری ہے ۔ سنجے رائوت نے کہا : یہ راہل گاندھی کا سسٹم ہے۔

Congress President and Leader of Opposition in Rajya Sabha Mallikarjun Kharge. Photo: INN
 کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے۔ تصویر: آئی این این

 کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگلی مردم شماری میں ذات پر مبنی گنتی کو شفاف طریقے سے شامل کرے ، اس کیلئے مناسب بجٹ مختص کرے اور ایک واضح وقت کا تعین بھی کرے تاکہ کام میں تاخیر نہ ہو۔صحافیوں سےگفتگو میں کھرگے نے کہا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں کافی عرصے سے ذات پر مبنی مردم شماری کی مانگ کر رہی تھیں اور اس کے  لئے ملک گیر تحریکیں بھی چلائی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ دو سال پہلے میں نے حکومت کو ایک خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا تھا کہ مردم شماری کے ساتھ ذاتوں کی بھی گنتی کی جائے لیکن اس وقت حکومت نے اس پر آمادگی ظاہر نہیں کی۔ اب جب حکومت نے یہ فیصلہ کر لیا ہے تو یہ خوش آئند قدم ہے۔ ہم اس عمل میں مکمل تعاون کریں گے۔تاہم کھرگے نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے بی جے پی کو چا ہئے کہ وہ اس کا وقت طے کردے۔
  ملکارجن کھرگے  نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس  اور جن سنگھ جیسی جماعتیں پیدائش سے ہی ریزرویشن کی مخالف رہی ہیں اور اب وہ کانگریس پر الزام لگا رہی ہیں کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کی حامی نہیں تھی یہ  سراسر غلط اور سفید جھوٹ ہے۔ کھرگے نے کہا کہ اگر ہم اس کے خلاف ہوتے تو کیا میں دو سال پہلے خط لکھتا؟ کیا ہم اس مطالبے کے حق میں تحریکیں چلاتے؟ انہوں نے واضح کیا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کیلئے ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی مناسب فنڈ مختص نہیں کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق بغیر بجٹ کے اس طرح کے سروے کو انجام دینا ممکن نہیں۔ اس  لئے حکومت کو فوری طور پر بجٹ جاری کرنا چاہئے۔
   ذات پر مبنی مردم شماری کے سلسلے میں کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے فیصلے کا  خیرمقدم کیا اور کہا کہ سماجی انصاف اور حقوق کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے ذات  پر مبنی ڈیٹا تک رسائی ضروری ہے۔

ڈی کے  شیوکمار نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ  ذات یا برادری سے  الگ سماج کے ہر طبقے کو  اپنے حقوق سے متعلق ڈیٹا تک رسائی حاصل ہونی چاہئے۔ یہ ضروری ہے کہ اس ڈیٹا کو عام کیا جائے اور ان کے مناسب حقوق کو  یقینی بنانے کے لئے منظم طریقے سے استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی طویل عرصے سے ذات  پر مبنی گنتی کی وکالت کر رہی ہے اور اس کے نفاذ کے لئےایک واضح ٹائم فریم کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے  لیڈر راہل گاندھی نے پہلے ہی مرکز کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ کانگریس سماجی انصاف کے اصولوں پر پوری طرح پابند ہے۔ شیوکمار نے کہا کہ کانگریس کی حکومتیں اس عمل میں مکمل تعاون کریں گی اور تمام برادریوں کو انصاف فراہم کرنے والے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کریں گی۔ اس معاملے میں ردعمل دیتے ہوئےسنجے راؤت  نےکہا کہ راہل گاندھی گزشتہ ۱۰؍سال سے ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کر رہے ہیں۔ بھلے ہی یہ فیصلہ مرکزی کابینہ نے کیا ہو لیکن اس کا پورا سہرا راہل گاندھی کو جاتا ہے۔ بھلے ہی حکومت مودی کی ہےلیکن سسٹم راہل گاندھی کا ہے، اور یہ ایسے ہی چلتا رہے گا۔ آخر کار حکومت کو جھکنا ہی پڑا۔ سنجے راؤت نے مزید کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کا فیصلہ دراصل حکومت کے ذریعہ پہلگام حملے سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ پہلگام حملہ کے بعد پورے ملک میں جس طرح کا ماحول ہے  لوگ مودی جی سے سوال پوچھنے لگے ہیں۔ اسی سے دھیان ہٹانے کے  لئےجلد بازی میں ذات پر مبنی مردم شماری کا فیصلہ کیا گیا لیکن  اس میں کچھ نہ کچھ بہتری ہے کیوں کہ ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK