Inquilab Logo

علاج کیلئے پیسے نہ ہونے اور افسران کے دہرے معیار کے سبب عام آدمی مر رہا ہے

Updated: September 26, 2020, 10:42 AM IST | Iqbal Ansari | Thane

سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کے ایس ای او کا الزام۔نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے زیادہ فیس لینے والے اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔

Om Prakash. Photo: INN
اوم پرکاش۔ تصویر: آئی این این

 سابق وزیر اعلیٰ کے طبی امدادی سیل ( میڈیکل اسسٹنس سیل)  کے ہیڈ اوم پرکاش شیٹے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں سابق افسر روتے ہوئے یہ کہتے ہیں کہ افسر کے دہرے معیار کے سبب کورونا کے علاج کیلئے عام شہریوں کو امداد نہیں مل رہی ہے اور لوگ مر رہے ہیں ۔ ا س کی وجہ انہوں نے یہ بتائی ہے کہ محکمہ صحت کی افسر کی جانب سے ایسا لیٹر جاری کیا گیا ہےجس میں اسپتال من مانی طریقے سے فیس وصول کر رہے ہیں ۔ حکومت کے اعلان اور افسر کے جاری لیٹر کے اسی تضاد کے خلاف سابق افسر نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست بھی دائر کی ہے۔ 
سابق افسر کا ویڈیو پیغام
 سوشل میڈیا پر ایک منٹ ۳۷؍ سیکنڈ کے ویڈیو میں نیلے رنگ کے شرٹ میں ملبوس اوم پرکاش شیٹے سے جب کورونا سے علاج کے تعلق سے پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں ’’ مَیں سی ایم طبی امدادی سیل کا چیف رہ چکا ہوں ۔ جس تھالی میں کھایا ہے اس میں کبھی چھید نہیں کرنا چاہتا لیکن بہت برا لگا تا ہے۔ کبھی کبھی نیند ہی نہیں آتی۔جو بھی عام آدمی ہے بچ نہیں پارہے ہیں ، برا لگتا ہے۔ لیکن یہ جو ’ڈسکریٹری پاور‘ ہے وہ سی ایم کے ہاتھوں میں ہے۔ یہ طاقت کیسے استعمال کرنا ہے وہ سوچیں گے۔ جو عام شہریوں کا حال ہے وہ سب کے سامنے ہے۔‘‘جذباتی ہو کر کہتے ہیں کہ ’’ ۱۷؍ لاکھ لوگوں کی ہم نے خدمت کی تھی لیکن اب لوگ مر رہے ہیں ۔ روزانہ ۶۰۰۔۶۰۰؍ میسج آتے ہیں ۔ لوگوں کو جواب دیتے دیتے تھک چکاہوں ۔کسی سے امید نہیں ہے اسی لئے مَیں کورٹ میں گیا ہوں ۔‘‘وہ روتے ہوئے کہتے ہیں ’’عام آدمی نہیں بچ پائے گا تو مجھے بھی بہت برا لگے گا۔ یہ میرے ضمیر (اندر کی ) آواز ہے۔ بہت سارے لوگ اسی لئے مر رہے ہیں کہ ان کے پاس علاج کیلئے پیسہ نہیں ہیں ۔ میری کورٹ سے درخواست ہے کہ آپ ان لوگوں کو بچایئے اور یہ ٹیکنیکل ایرر دور کیجئے۔‘‘اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے سابق آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی( او ایس ڈی) اوم پرکاش شیٹے سے فون پر رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے نمائندۂ  انقلاب کو بتایا کہ’’ ۱۶؍ ستمبر کو مَیں نے بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ میں مفاد عامہ (پی آئی ایل )کی درخواست داخل کی ہے۔پٹیشن دائر کرنے کے بعد مَیں نے جو پریس کانفرنس لی تھی اسی وقت کا یہ ویڈیو ہے۔ مَیں دیویندر فرنویس کی سرکارمیں سی ایم میڈیکل اسسٹنس سیل کا چیف رہاہوں ۔ابھی مَیں سماجی خدمت گار(سوشل ایکٹوسٹ) ہوں ۔میری پٹیشن کے بعد کورٹ نے حکومت سے ستمبر میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
ہیلتھ محکمہ کے افسر کا متنازع لیٹر محرومی کی وجہ 
  مزید پوچھنے پر اوم پرکاش نے بتایا کہ’’ مہاتما جیوتی با پھلے جن آروگیہ یوجنا میں ۶۵؍ ہزار روپے کا مفت علاج کی سہولت (ایڈ) مہیا کرایا ہے ۔ لیکن جس آفیسر نے یہ جی آر نکالا ہے اسی نے ایک لیٹر یہ بھی جاری کیا ہے کہ پرائیویٹ اسپتال ۹؍ ہزار روپے اور ٹی ٹی ای اور دواؤں کے خرچ الگ سے لینا چاہئے۔ اس میں کوئی حد طے نہیں کی ہے ۔یہ فیس ۵؍ لاکھ یا ۱۰؍ لاکھ کچھ بھی لی جاسکتی ہے۔اسپتال والے اسی لیٹر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے من مانی فیس وصول کر رہے ہیں ۔ 
 نائب وزیر اعلیٰ کا انتباہ
  نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے جمعہ کو انتباہ دیا ہے کہ اگر کوئی اسپتال ریاستی حکومت سے طے کی گئی فیس سے زیادہ فیس وصول کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اسی کے ساتھ انہوں نے دواؤں کی کالابازار کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ پونے اورپمپری چنچوڑ شہر و اضلاع میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے نائب وزیر اعلیٰ نے ودھان بھون میں ایک میٹنگ منعقد کی تھی ۔ اسی موقع پر انہوں نے اسپتالوں اوردو فروشوں کو یہ انتباہ دیا ۔اس ضمن میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے ماتحتوں میں شامل ہرشل پردھان اور وزیر صحت راجیش ٹوپے کے پی ایس او جادھو کو پیغام بھیج کر استفسار کیا گیا لیکن کوئی رد عمل نہیں آیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK