Inquilab Logo

بی جے پی کیخلاف کانگریس وفدالیکشن کمیشن پہنچا

Updated: April 02, 2024, 11:40 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ضابطہ ٔ اخلاق کی خلاف ورزی کی متعدد شکایتیں کیں، کانگریس لیڈروں  کے خلاف ذاتی حملوں پر روک لگانے کا مطالبہ۔

Salman Khurshid, Poon Kheda and Gurdeep Singh Supal during a conversation with the media. Photo: PTI
سلمان خورشید،پون کھیڑا اور گردیپ سنگھ سپل میڈیا سے گفتگو کے دوران۔ تصویر : پی ٹی آئی

 کانگریس کے ایک وفد نے منگل کو متعدد شکایات کے ساتھ الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اورضابطہ  اخلاق کی خلاف ورزی سمیت متعدد امور اٹھائے۔ اس وفد میںسلمان خورشید،پون کھیڑا اور گردیپ سنگھ سپل شامل تھے۔ وفد نے کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم کو جارج سوروس سے جوڑنے کی بی جےپی کی کوششوں کے خلاف شکایت درج کرائی۔  وفد نے کانگریس کو نشانہ بنانے کیلئے دیگر کئی جھوٹے پروپیگنڈے کا معاملہ بھی کمیشن کے سامنے اٹھایا۔وفد نے اس کو صریح طور پر جھوٹ پر مبنی اور ہتک آمیز قرا ردیا۔ وفد نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی کہ وہ اس مہم کے ذمہ داروں  کے خلاف فوری کارروائی کرے اور ساتھ ہی اس پر روک لگانے کیلئے ہدایات جاری کرے۔ پارٹی نے بی جےپی کے ذریعہ کانگریس پارٹی کو بدنام کرنے کیلئے کراپ اور ایڈٹ کئے ہوئے ویڈیوز کے بار بار اور بدنیتی پر مبنی استعمال کے خلاف شکایت درج کرائی اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف بھی فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے :آتشی کا بی جے پی پر سنسنی خیز الزام ’’ پارٹی میں شامل ہو جاؤ یا جیل جاؤ‘‘

 وفد نے ضابطہ ٔ اخلاق کے پیش نظر ریاست آندھرا پردیش میں انتخابات کے دوران کسی بھی فلاحی اسکیم کے استفادہ کنندگان کو فوائد سے محروم نہ کرنے پر زور دیا۔کانگریس کے اس موقف کی الیکشن کمیشن نے تعریف کی۔ تاہم ضابطہ ا خلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آندھرا پردیش میں ریاستی اسکیم کے اشتہارات میں ابھی تک وزیر اعلیٰ کی تصویر لگائے جانے کی شکایت کی۔ پارٹی نے اس پر فوری طور پر روک  لگانے کا مطالبہ کیا تھا اور الیکشن کمیشن نے اس پر عمل کرتے ہوئے تمام پوسٹرز کو ہٹانے کا حکم دیا۔ کمیشن  نے کانگریس پارٹی سے درخواست کی کہ وہ ریاست میں باقی پوسٹروں کے بارے میں بھی مطلع کرےتاکہ انہیں ہٹانے کا حکم جاری کیا جاسکے۔الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہاکہ ہم کئی مسائل کے حوالے سے الیکشن کمیشن گئے تھے۔ آندھرا پردیش میں سرکاری اسکیموں کے اشتہارات پر وزیر اعلیٰ کی تصویر کا معاملہ تھا۔اس کے علاوہ ہم نے تمل ناڈو سے متعلق بھی ایک مسئلہ اٹھایا۔ ہم نے کہاکہ ہمارے مرکزی دفتر کی طرف سے بھیجے گئے پوسٹر مختلف ریاستوں کو بھیجے جاتے ہیں جس کا خرچ امیدواروں کے کھاتے میں نہیں ڈالا جانا چاہیے۔
اس پر الیکشن کمیشن نے معاملہ کا نوٹس لے کر حکام کو مطلع کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ پون کھیڑا نے کہاکہ دہلی میں کئی مقامات پر ہورڈنگز لگائے گئے ہیں، جن میں لیڈروں کی کارٹون والی تصاویر لگا کر انہیںبدعنوان قرار دیا گیا۔ ان پوسٹرز پر جاری کرنے والے کا نام نہیں جو کہ غیر قانونی ہے۔بی جےپی کے مختلف سوشل میڈیا ہینڈلز پر اپوزیشن لیڈروں اور پارٹی کے بارے میں کئی پوسٹس کی گئی ہیں جو مجرمانہ ہے۔ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر روکا جائے۔گوردیپ سنگھ سپل نے کہا کہ بی جے پی نے لیڈروں پر ذاتی حملے کرنے کا نیا طریقہ نکالاہے، جس میں وہ اشتہارات میں اداکاروں کے ذریعے لیڈروں کی تصویر کشی کر رہی ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے اس کو روکنے کا مطالبہ کیا ۔ ایسے بہت سے اشتہارات ہیں جو ذات پات پرمبنی نفرت پھیلا رہے ہیں۔ کانگریس صدر کے بارے میں بھی اشتہارات ہیں جو کہ قانونی طور پر غلط ہے۔ہم نے الیکشن کمیشن سے بی جے پی اور اس کے حامیوں کی طرف سے نفرت و جھوٹ پھیلانے والی جعلی خبریں اور اشتہارات چلائے جانے پر بھی روک لگانے کا مطالبہ کیا۔دوسری طرف انڈین ایکسپریس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اپوزیشن نے صاف وشفا الیکشن کرانے کیلئے جو پانچ نکاتی مطالبہ کیا ہے اس پر الیکشن کمیشن میں بے چینی ہے اورکمیشن اپوزیشن کی شکایات کو دورکرنے پر بھی غور کررہاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK