Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ ووٹ دینے کا حق چھیننے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی‘‘

Updated: July 15, 2025, 11:20 AM IST | Agency | New Delhi

بہار میں ووٹرس کی ’خصوصی گہری نظر ثانی‘ کے فیصلے خلاف کانگریس میدان میں، کہا: بہار کے عوام اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

Congress leader Randeep Singh Surjewala addressing the media. Photo: INN
کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

بہار میں الیکشن کمیشن کے ذریعہ ووٹرس کی ’خصوصی گہری نظر ثانی‘ کے فیصلے کے خلاف کانگریس پوری طرح میدان میں اُترچکی ہے۔ کانگریس نے پیر ایک بار پھر اس مہم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں بی جے پی الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر عوام کے حق رائے دہی کو چھیننے کی سازش کر رہی ہے لیکن اسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ کانگریس نے امید ظاہر کی کہ  بہار کے عوام اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
 کانگریس کے جنرل سیکریٹری رندیپ سنگھ سرجےوالا نے  پیر کو کہا کہ بہار کے۸؍ کروڑ رائے دہندگان پر بی جے پی کی مسلط کردہ  ووٹ بندی کی مار، جمہوریت پر’تالا بندی‘ کے ساتھ ساتھ گھروں سے غیر قانونی وصولی کا ذریعہ بن گئی ہے۔ ووٹر ریویزن (نظر ثانی) کی آڑ میں جاری یہ فراڈ، رائے دہی کے حق کو چھیننے کی سازش ہے اور یہ وصولی کا کاروبار بھی بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ گھر گھر ووٹروں کی جانچ، دستاویزات کی معلومات، فارم پہنچانے اور جمع شدہ فارم کی رسیدیں دکھانے تک سب کچھ جعلی ہے۔بی جے پی کی ’ڈبل انجن سرکار‘ میں ووٹ دینے کا آئینی حق بھی نیلام ہو رہا ہے، عوام کے ووٹ کا حق بھی وصولی کے بدلے بیچا جا رہا ہے۔
 رندیپ سنگھ سرجےوالا نے الیکشن کمیشن کو  بی جے پی کی کٹھ پتلی  قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے یہ دعویٰ کررہا ہے کہ ۱۴؍ دنوں میں بہار کے۸۰؍ فیصدیعنی۶؍ کروڑ سے زائد ووٹروں کے گھروں تک فارم پہنچا دیئے گئے اور فارم بھر نے کے بعد جمع بھی کر لئے گئے ہیں، یہ سب کاغذی دعوے ہیں۔ پورے بہار میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسے حالات ہیں، عوام اپنے ووٹ کا حق بچانے کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ۲۰۲۴ء میں آئین کو بدلنے کی بی جے پی کی  سازش کو ملک نے لوک سبھا انتخابات میں ناکام کر دیا تھا، اسی طرح بہار کے کسانوں، مزدوروں، غریبوں، دلتوں اور پسماندہ طبقوں سے ووٹ دینے کا حق چھیننے کی سازش بھی کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
نتیش کے وعدے جملے بازی ہیں: مایاوتی
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے وزیر اعلی نتیش کمار کے ایک کروڑ لوگوں کو نوکری اور روزگار دینے کے اعلان کو حقیقت سے دور جملے بازی قرار دیا ہے۔مایاوتی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’’ بہار میں نظم ونسق کی بدحال حالت کے موضوع بحث ہونے کے درمیان ممکنہ لوگوں کا دھیان بانٹنے کیلئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ذریعہ الیکشن بعد حکومت بننے پر آئندہ پانچ سال میں ایک کروڑ لوگوں کو نوکری اور روزگار دستیاب کرانے کا اعلان حقیقت میں لوگوں کو حقیقت سے دور اُن کے تجربات کی بنیاد پر اچھے دن جیسی جملے باز ی اور انتخابی چھلاوا زیادہ لگتا ہے۔‘‘ انہوں نےکہا کہ ’’ویسے تو مختلف سیاسی پارٹیاں انتخابی وعدے اور دعوے کرتی ہیں لیکن  فریب کاری کی سیاسی  عادت سے مجبور کچھ جماعتیں انتخابات سے قبل اس طرح کے کئی عوامی وعدے کرنے سے بالکل نہیں ڈرتی اور نہ گھبراتی  ہیں۔
’’بہار کو برباد کرنے کیلئے نتیش کو ۵؍ سال اور چاہئے‘‘
جن سوراج کےسربراہ پرشانت کشور نے  ریاست میں روزگار اور سیکوریٹی کے معاملے  پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ انہیں روزگار کے معاملے پر بہار کو برباد کرنے کیلئے۵؍ سال اور چاہئے۔انہوں نے نتیش کمار کے آئندہ۵؍ برسوں میں ایک کروڑ نوکریاں دینے کے وعدے پر طنز کرتے ہوئے پوچھا کہ ان کی حکومت پچھلے۲۰؍ برسوں سے کیا کر رہی ہے؟ 
 حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو کے اپنے۱۷؍ ماہ کے دور اقتدار میں ۵؍ لاکھ نوکریاں دینے کے دعوے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے پرشانت کشور نے کہا کہ ’’تیجسوی یادو کو ملازمت حاصل کرنے والوں کے نام اور نمبر جاری کرنے چاہئیں تاکہ عوام کو حقیقت کا پتہ چل سکے۔‘‘پرشانت کشور نے بہار میں امن و امان کے سوال اور صورتحال پر بھی حکومت پر تنقید کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK