پیشے سے ٹیمپو ڈرائیور آیوش کامبلے اپنی ریاست کا وقار بحال کرنا چاہتاہے، پولیس نےبلاکر جواب طلب کیا۔
EPAPER
Updated: April 30, 2024, 9:07 AM IST | Agency | Pune
پیشے سے ٹیمپو ڈرائیور آیوش کامبلے اپنی ریاست کا وقار بحال کرنا چاہتاہے، پولیس نےبلاکر جواب طلب کیا۔
پیر کو پونے میں وزیراعظم مودی کی انتخابی ریلی تھی۔ اس موقع پر ان کے استقبال کیلئے بی جے پی کی جانب سے کئی بینر لگائے گئے تھے۔ انہی بینر کے درمیان آیوش کامبلے نامی مقامی نوجوان نے اپنے بینر بھی لگا دیئے جس میں اس نےکم ہوتے روزگار، مہاراشٹر آنے والی صنعتوں کا گجرات چلے جانا جیسے موضو عات پر سوال کئے تھے۔ پولیس نے نہ صرف آیوش کے لگائے ہوئے بینر اتار دیئے بلکہ سوال جواب کیلئے اسے پولیس اسٹیشن بھی طلب کیا ۔
اطلاع کے مطابق پونے شہر کے ریس کورس میدان پر وزیراعظم نریند مودی کی ریلی ہوئی۔ اس ریلی سے قبل اطراف میں بی جے پی کی جانب سے بڑے بڑے بینر لگائے گئے تھے۔ انہی بینروں کے درمیان آیوش کامبلے نامی ٹیمپو ڈرائیور نے اپنے بینر بھی لگا دیئے جن کے ذریعے وہ وزیر اعظم سے سوال کرنا چاہتا تھا کہ ملک میں روزگار کم کیوں ہو رہے ہیں؟ مہاراشٹر آنے والی صنعتیں اچانک گجرات کیوں چلی جاتی ہیں؟ اور مہاراشٹر کے وقار کے ساتھ سمجھوتہ کیوں کیا جاتا ہے؟ یاد رہے کہ آیوش ٹیمپو چلانے کے ساتھ گریجویشن کی پڑھائی بھی کر رہا ہے۔ جب اس کے لگائے ہوئے بینروں پر پولیس کی نظر پڑی تو اسے پولیس اسٹیشن بلایا گیا اور باز پرس کی گئی۔
ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران آیوش نے کہا ’’ آج ملک میں جو بھی سوال کرتا ہے اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ جو بھی آواز اٹھاتا ہے اس کے پیچھے ای ڈی لگادی جاتی ہے۔ میرے دل میں خیال آیا کہ ایسی صورت میں کون آواز اٹھائے گا؟ پھر میں نے سوچا کیوں نہ ہم خود آواز اٹھائیں؟ ‘‘ اس نے کہا ’’ مجھے یہ پہلے سے معلوم تھا کہ مجھے پولیس اسٹیشن سے فون آئے گا اور میرے لگائے ہوئے بینر اتار دیئے جائیں گے۔ میں ذہنی طور پر اس کیلئے تیار تھا۔‘‘ آخر آیوش ان بینروں سے چاہتا کیا تھا ؟ اس سوال کے جواب میں اس نوجوان نے کہا ’’ میں چاہتا ہوں کے ہماری ریاست میں روزگار پیدا ہوں، یہاں صنعتیں لگائی جائیں اور اس ریاست کا وقار بحال ہو۔‘‘ اس نے کہا ’’ میرے ساتھ وہ سب کچھ ہو سکتا ہے جو اس سے پہلے نکھل واگلے کے ساتھ ہوا۔ لیکن میں اپنے قدم پیچھے نہیں ہٹائوں گا۔ شاہو، پھلے اور امبیڈکر کا پیغام عوام تک پہنچائوں گا میں جانتا ہوں کہ لوگوں کی ذہن سازی کی گئی ہے اور انہیں بہکایا جا رہا ہے لیکن ہمیں اس کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی۔‘‘
کہیں یہ سب کچھ آیوش نے کانگریس یا این سی پی (شرد) کے کہنے پر تو نہیں کیا ہے ؟ اس پر اس نوجوان کا کہنا تھا ’’ میں بالکل ایک عام آدمی ہوں کسی بھی پارٹی سے میرا کوئی لینا دینا نہیںہے۔ میں چاہتا ہوں کہ سوال اٹھائوں سو میںنے اٹھایا اس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔‘‘