یونین کے نمائندے جوزپ بوریل نے کہا کہ ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور سرحدی نگرانی کے مشن کو پھر شروع کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 10, 2024, 1:32 PM IST | Agency | Brussels
یونین کے نمائندے جوزپ بوریل نے کہا کہ ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور سرحدی نگرانی کے مشن کو پھر شروع کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔
غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کی نگرانی خاص طور پر رفح کراسنگ کا معاملہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹ بننے والا اہم مسئلہ ہے۔ یورپی یونین کے خارجہ اور سلامتی امور کے نمائندے جوزپ بوریل نے اعلان کیا ہے کہ یونین اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور سرحدی نگرانی کے مشن کو دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کر رہی ہے۔ مقصد اسرائیلی جنگی کارروائیوں سے متاثرہ غزہ کے باشندوں کو پٹی سے نکالنا اور انہیں طبی امداد فراہم کرنا ہے۔
جوزپ بوریل نے اسپین کے ایک اخبار ایل منڈو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ قاہرہ میں عرب لیگ کے وزارتی اجلاس میں شرکت کرنے والے ہیں جس میں اس معاملے پر بات چیت ہوگی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’نیتن یاہو معاہدہ میں رکاوٹ ہیں، حماس کا کوئی نیا مطالبہ نہیں ہے‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ یونین مذاکرات کر رہی ہے تاکہ اس کا بارڈر مانیٹرنگ مشن جو مصر اور غزہ کی سرحد پر کئی سالوں سے تعینات تھا واپس آ کر ایک کراسنگ پوائنٹ کھول سکے اور اس کراسنگ پوائنٹ کے ذریعے ان زخمیوں کو نکالا جا سکےجنہیں امداد نہیں مل سکی ہے۔
جوزپ بوریل نے غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی تک پہنچنے کیلئے بروسلز کے عزم کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر صرف ایک چیز جو حاصل کی جانی چاہئے وہ جنگ بندی ہے۔ انہوں نے جنگ بندی تک پہنچنے میں تاخیر پر بھی ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم آج سنتے ہیں کہ جنگ بندی ہونے والی ہے۔ اسرائیل حماس کو مورد الزام ٹھہرا رہا ہے اور حماس اسرائیل پر الزام لگا رہا ہے۔ غزہ اور مصر کی سرحد پر یورپی مانیٹرنگ یونٹ کے قیام کا خیال گزشتہ مئی میں اس وقت پیش کیا گیا تھا جب باخبر ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ امریکہ یورپی یونین، مصر اور اسرائیل کے ساتھ رفح کا کنٹرول منتقل کرنے کیلئے مذاکرات کر رہا ہے۔