Inquilab Logo

حکومت کی پیشکش پر کسانوں کا احتجاج کل تک کیلئے موقوف

Updated: February 20, 2024, 9:18 AM IST | Agency | New Delhi

۵؍ سال تک ۵؍ فصلیں ایم ایس پی پر خریدنے کی پیشکش پر غوروخوض کے بعد ۲۱؍ فروری کو آگے کی حکمت عملی طے کی جائیگی۔

Tiket held a `Kisan, Mazdoor, Mahila Mahapanchayat` in Ghaziabad on Monday. Photo: INN
ٹکیت نے پیر کوغازی آباد میں ’کسان ،مزدور، مہیلا مہاپنچایت‘کی۔ تصویر : آئی این این

 ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دینے کے بجائے آئندہ ۵؍ برسوں تک ۵؍ فصلیں ایم ایس پی پر خریدنے کی حکومت کی پیش کش اور اس طرح کی دیگر تجاویز پر غور کرنے کیلئے کسانوں نے  پیر کو اپنے ’’دہلی چلو ‘‘مارچ کو موقوف کردیاہے۔ دوسری طرف سنیوکت کسان مورچہ نے اس تجویز کو ٹھکرادیا ہے۔ راکیش ٹکیت نے پیر کو غازی آباد میں’کسان ،مزدور، مہیلا مہا پنچایت‘ سے خطاب کیا۔ 
 حکومت نے جن ۵؍ فصلوں کو آئندہ ۵؍ برسوں تک ایم ایس پی پر خریدنے کی پیشکش کی  ہےان میں مکئی اور کپاس  کے ساتھ  ۳؍ دالیں شامل ہیں۔ وزیروں نے پیشکش کی ہے کہ نیشنل کوآپریٹیو کنزیومرس فیڈریشن آف انڈیا(این سی سی ایف)، نیشنل ایگری کلچرل کو آپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا(این اے ایف ای ڈی) جیسی سرکاری کو آپریٹیو سوسائٹیاں کسانوں سے ایم ایس پی پر فصل خریدنے کا قانونی معاہدہ کریں گی۔خریداری  کی کوئی حد طے نہیں ہوگی۔‘‘حکومت نے یہ تجویز  اتوار کی رات چندی گڑھ میں ہونے والی بات چیت  میں پیش کی۔ دوسری طرف کسان ۲۳؍ فصلوں کیلئے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میٹنگ میں کسانوں  نے حکومت  کی تجویز پر اس سے کوئی وعدہ نہیں کیا ہے بلکہ دو دنوں تک دیگر کسان لیڈروں اور زرعی ماہرین سے بات چیت کے بعد آگے کی حکمت عملی طے کریں گے۔اس بیچ ۲۱؍ فروری تک ’’دہلی چلو‘‘ احتجاج موقوف رکھنے کا اعلان کیا گیاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK