Inquilab Logo Happiest Places to Work

سرکار کو ایوان ِ پارلیمان میں جوابدہی کا سامنا

Updated: July 21, 2025, 9:44 AM IST | Ahmadullah Siddiqui / Agency | New Delhi

کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن نے اپنا رخ واضح کردیا، جنگ بندی سےمتعلق امریکی صدر کا دعویٰ سرکار کیلئے اضافی درد سر، ٹکراؤ یقینی۔

Union Minister Kiren Rijiju talking to Congress leader Jairam Ramesh on the sidelines of an all-party meeting. Photo: PTI
آل پارٹی میٹنگ کے موقع پر مرکزی وزیر کرن رجیجو کانگریس لیڈر جےرام رمیش سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

پیرسے شروع ہونےوالے مانسون اجلاس کیلئے اپوزیشن نے اپنے سخت تیوروں  کا مظاہرہ کردیاہ۔ اجلاس  کے آغاز سے ایک روز قبل اتوار کو حکومت کی  جانب سے منعقد کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن  نےواضح کیا کہ وہ مودی سرکار سے پہلگام حملے سے لے کر آپریشن سیندور تک اٹھنےوالے تمام سوالوں کا جواب چاہتا ہے۔ جنگ بندی کے حوالے سے ٹرمپ کے دعوے اور ہندوستان کے ۵؍ فائٹر جیٹ پاکستان کے ذریعہ مار گرائے جانے کے ان کے تازہ دعوے نے مودی حکومت کی مشکل مزید بڑھاد ی ہے۔ کل جماعتی میٹنگ میں حکومت نے کہا ہے کہ وہ ہر موضوع پر گفتگو کیلئے تیار ہے اور ٹرمپ کے دعویٰ  پر مناسب جواب دے گی۔ 
 پہلگام حملے کے بعد پہلا اجلاس
  پہلگام دہشت گردانہ حملہ اورآپریشن سیندور کے بعد یہ پہلا پارلیمانی اجلاس ہے۔اہم بات یہ  ہے کہ حملے کو ۲۲؍ جولائی کو ۳؍ ماہ مکمل ہوجائیں  گے مگر حکومت اب تک ان دہشت  گردوں کو گرفتار نہیں کرسکی جنہوں  نے پہلگام کی بیسرن وادی میں سیاحون پر گولیاں چلائیں  اور ۲۶؍ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ حکومت کو اپنی  اس ناکامی پر بھی جواب دینا پڑےگا۔  اس کے علاوہ اپوزیشن نے ملک کی خارجہ پالیسی کی ناکامی اور جموں کشمیر کی ریاستی درجہ کی بحالی جیسے موضوعات کو زور وشور سے اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔  مانسون  اجلاس  ۱۲؍ اگست تک چلے گا۔ 
وزیراعظم سے ایوان میں آکر جواب دیں
کل جماعتی اجلاس کے بعد لوک سبھا میں  کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گوروگوگوئی نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی خود ایوان میںآکر ملک سے خطاب کریں اورا ہم سوالوں کےجواب دیں۔ گوگوئی نے کہاکہ حکومت کو پہلگام میں ہونے والی چوک کے بارے میں ایوان میں آکر ملک کے عوام کو جواب دینا ہوگا۔
ٹرمپ کے خلاف مودی کی خاموشی!
 کانگریس لیڈر نے جنگ بندی کے تعلق سے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے بیانات سے ہندوستان کے وقار کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ ایسے میں ان کے سوالوں کا جواب صرف وزیراعظم نریندر مودی ہی دے سکتے ہیں۔گوگوئی نےاشارہ دیا کہ اس پر وزیراعظم کی خاموشی اہم موضوع ہوگی۔ 
 الیکشن کمیشن کا طرزعمل بھی سوالوں کی زد پر
 بہار میں ووٹرلسٹ کی خصوصی نظر ثانی مہم پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پورا انتخابی ڈھانچہ سوالات کے گھیرے میں آچکا ہے۔ انہوں  نے نشاندہی کی کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں بھی کترارہا ہے، کوئی وضاحت نہیں دے رہا۔گوگوئی نے مطالبہ کیاکہ وزیر اعظم اس پر ایوان میں  حکومت کا موقف واضح کریں۔ انہوں نےمنی پورمیں امن قائم نہ ہونے  کا معاملہ بھی اٹھانے کا اشارہ دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK