• Thu, 18 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستانی کرنسی امسال ایشیا میں سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی ہے

Updated: December 18, 2025, 6:07 PM IST | New Delhi

تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن ٹیرف، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پیسے نکالنے کی وجہ سے ہندوستان کا روپیہ ۹۰؍سے ۹۵؍ کی حد میں میں اتار چڑھاؤ برداشت کرتا رہے گا۔

Rupee Down.Photo;INN
روپیہ گر رہا ہے۔تصویر:آئی این این

روپیہ اس ہفتے آل ٹائم   نچلی سطح پر گرا ہے، جو ڈالر کے مقابلے میں ۹۱؍ روپے تک گر گیا ہے۔ اب بڑا سوال یہ ہے کہ کرنسی کتنی نیچے جا سکتی ہے۔ روپیہ صرف ایک دہائی پہلے کے مقابلے اپنی نصف قدر پر تجارت کر رہا ہے اور اس سال ایشیا میں سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی رہی ہے۔ یہ ہندوستان کی معیشت کسی بھی دوسرے بڑے ملک کے مقابلے میں تیزی سے بڑھنے اور ڈالر کی مجموعی طاقت میں  کمزور رہی ہے۔ 
اس سال اب تک ڈالر کے مقابلے روپیہ۲ء۶؍  فیصد گر چکا ہے۔ نقصانات کے لحاظ سے یہ۳۱؍ بڑی کرنسیوں میں صرف ترک لیرا اور ارجنٹائن کے پیسو سے پیچھے ہے۔ تجزیہ کار تیزی سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا عالمی سیاست، تجارتی تناؤ اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی کارروائیوں کے نتیجے میں روپیہ ’’نئے، کمزور معمول‘‘ میں آ گیا ہے۔ کوٹک میوچوئل فنڈ کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر دیپک اگروال کہتے ہیں کہ امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی ریکارڈ کم ترین سطح  بنیادی طور پر بیرونی عوامل کی وجہ سے ہے، نہ کہ گھریلو اقتصادی کمزوری کی وجہ سے ہے۔ 
کاغذ پر، روپیہ ایک شاندار کامیابی کی کہانی ہونی چاہیے۔ کہا جاتا ہے کہ معاشی نمو ۸؍ فیصد سے زیادہ کی رفتار سے چل رہی ہے، افراط زر کی شرح کم ترین سطح پر ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر، تقریباً ۷۰۰؍ بلین ڈالر، دنیا کے سب سے بڑے ذخیرے میں سے ہیں۔ اس کے بجائے، دوسری قوتیں کرنسی کو کم کر رہی ہیں۔ سب سے اہم تجارت ہے۔ ہندوستان اپنی برآمدات سے کہیں زیادہ اشیا درآمد کرتا ہے، خاص طور پر توانائی، الیکٹرانکس اور مشینری۔ عام حالات میں مضبوط برآمدات یا غیر ملکی سرمایہ کاری اس عدم توازن کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ لیکن ہندوستان کی کارکردگی دونوں سطح پر کمزور ہے۔

یہ بھی پڑھئے:ٹول ٹیکس ادائیگی کے نظام کو آسان بنایا جا رہا ہے: گڈکری

یہ دباؤ اس وقت سے شدت اختیار کر گیا ہے جب واشنگٹن نے  ہندوستان  کی سب سے اہم برآمدی منڈی، امریکہ میں داخل ہونے والی زیادہ تر ہندوستانی اشیا پر۵۰؍ فیصد کے ٹیرف کی سزا کا اعلان کیا ہے۔ محصولات ہندوستانی مصنوعات کو زیادہ مہنگی اور کم مسابقتی بناتے ہیں، برآمدی آمدنی میں کمی اور ڈالر کی آمد کو کم کرتے ہیں۔ روپیہ اس ہٹ کی زد میں آگیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’ہندوستان پر عائد ۵۰؍ فیصد ٹیرف روپے کی قدر میں کمی کے موجودہ مرحلے کے پیچھے ایک اہم عوامل میں سے ایک ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:موبائل ری چارج مزید مہنگے ہونے والے ہیں ، اہم کمپنیوں کا اشارہ

اسی وقت، غیر ملکی سرمایہ کار ہندوستانی بازاروں سے پیسہ نکال رہے ہیں۔ اس سال، انہوں نے ۱۸؍بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہندوستانی حصص ہندوستان کی اسٹاک مارکیٹ کے ساتھ فروخت کیے ہیں جو عالمی ہم عصروں، خاص طور پر چین کے ساتھ کم کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK