• Fri, 04 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کیجریوال کی ضمانت پر ’انڈیا اتحاد‘ کے لیڈران کااطمینان کا اظہار

Updated: September 14, 2024, 12:53 PM IST | Agency | New Delhi

آئین کی جیت قرار دیا،سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ اس کی تنقیدوں کو بھی قابل غور بتایا۔

Arvind Kejriwal. Photo: INN
اروند کیجریوال۔ تصویر :آئی این این

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ضمانت پرانڈیا اتحاد کے لیڈروں نےخوشی ظاہر کرتے ہوئے انھیں مبارک بادد ی ہے۔ رہنمائوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنےکے لائق ہے، تاہم سی بی آئی اور ای ڈی کو پڑی ڈانٹ بھی قابل غورہے، یہ بھی کہا گیا کہ کسی کو بدنام کرنے کی سازش جمہوری ملک میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ اروند کیجریوال کوضمانت ملنے پر این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے ’ایکس ‘ پر پوسٹ کیاکہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ضمانت ملنے سے ایک بات واضح ہے کہ ملک میں جمہوریت کی بنیاد اب بھی مضبوط ہے۔ آج کی لڑائی سچائی کی تھی۔ کسی کو برے طریقے سے بدنام کرنےکی سازش جمہوری ملک میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی ضمانت `آئین کی جیت ہے۔ آئین کی مخالفت کرنے والے ہی آئین کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ انصاف کے دروازے پر دستک ہمیشہ سنائی دیتی ہے۔ دنیا نے اس روایت پر اب تک ترقی کی ہے اور آگے بھی ترقی کرتی رہے گی۔ 
 آر جے ڈی کےسینئر لیڈر منوج جھا نے کہا کہ اروندکیجریوال کو ضمانت ملنی تھی۔ اب ہر حال میں ایسا ہی ہوگا، کیونکہ یہ تمام فرضی کیس دہلی میں بی جے پی کے دفتر میں بیٹھ کر بنائےگئے تھے۔ وہ جانتے ہیں کہ اقتدار کی منتقلی ہوتی رہی ہے۔ ہیمنت سورین کے معاملےمیں ہائی کورٹ کا حکم اور کیجریوال کے معاملے میں سپریم کورٹ کا آج کا حکم پڑھنے کے قابل ہے۔ یہ تھپڑ صرف سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی کو ہی نہیں بلکہ ان لوگوں کو بھی لگا ہے جو بیٹھ کریہ ساری سازشیں رچ رہے ہیں۔ اس سے یہ پیغام صاف ہےکہ بی جے پی کو باز آنا چاہیے، کیونکہ کل جب وہ اقتدار میں نہیں ہوگی، یہ ایجنسیاں اس کے بھی دروازے پر دستک دیں گی۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادونے کہا کہ اگر ہم سپریم کورٹ کے تبصروں پر توجہ دیں تو جس طرح سے سرکاری اداروں کو بے نقاب کیا جا رہا ہے وہ بھی قابل توجہ ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈرپرمود تیواری نے کہا کہ سپریم کورٹ نےاس کیس کو ضمانت کے قابل سمجھا ہے۔ یہ مودی حکومت کے لیےایک بڑا طمانچہ ہے جو ان مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرکے ملک میں خوف و دہشت کا ماحول بنا رہی تھی۔ بی جے پی کو اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔ سی پی آئی کے سینئر لیڈر ڈی راجہ نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ قانون اور عدالتی عمل کس طرح آگے بڑھتا ہے، کیونکہ ان کی ضمانت پر کچھ شرائط رکھی گئی ہیں، جن کے تحت وہ وزیر اعلیٰ کے دفتر نہیں جا سکتے اور لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت کے بغیر کسی فائل پر دستخط نہیں کر سکتے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK