نفرت پر مبنی جرائم میں بے تحاشہ اضافہ، ۴؍ ماہ کے دوران ۲۰۱۰؍ واقعات درج کئے گئے جو برطانوی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے، گزشتہ سال یہ تعداد محض ۶۰۰؍ تھی۔
EPAPER
Updated: February 24, 2024, 11:15 AM IST | Agency | London
نفرت پر مبنی جرائم میں بے تحاشہ اضافہ، ۴؍ ماہ کے دوران ۲۰۱۰؍ واقعات درج کئے گئے جو برطانوی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے، گزشتہ سال یہ تعداد محض ۶۰۰؍ تھی۔
برطانیہ میں غزہ اور اسرائیلی جنگ کے تناظر میں اسلام اور مسلم دشمنی کے واقعات تین گنا تک بڑھ گئےہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ پچھلے چار ماہ کے دوران ۲۰۱۰؍ واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں ۔ چار ماہ میں پیش آنے والے ایسے واقعات برطانوی تاریخ میں سب سے زیادہ بتائے گئے ہیں۔ واضح رہے ۲۰۲۲ء اور ۲۰۲۳ء کے دوران کل ۶۰۰؍ واقعات ہوئے تھے۔ اس طرح گزشتہ برس کے مقابلے میں اسلام دشمنی کے واقعات میں ۳۳۵؍ فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ اس بارے میں رپورٹ مرتب کرنے والے ادارے کے ڈائریکٹر ایمان عطا کا کہنا ہے`ہمیں گہری تشویش ہے اسرائیلی کی غزہ جنگ کے برطانوی سماج پر گہرے اثرات ہو رہے ہیں اور نفرت پر مبنی جرائم ہو رہے ہیں۔
ایمان عطا نے کہاکہ مسلم مخالف نفرت میں یہ اضافہ ناقابل قبول ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سیاسی لیڈران یہ واضح پیغام دینے کیلئے بات کریں گے کہ ہمارے ملک میں یہودی دشمنی کی طرح مسلم دشمنی بھی ناقابل قبول ہے۔ ایمان عطا نے کہاکہ `ان چار ماہ کے دوران صرف لندن شہر میں مسلم دشمنی کے ۹۰۱؍ آف لائن کے واقعات سامنے آئے ہیں جبکہ مسلم دشمنی کے ۱۱۰۹؍ واقعات آن لائن ہوئے ہیں۔ `ان واقعات میں مسلمانوں کیخلاف گالیاں ، دھمکیاں ، بدسلوکی کے واقعات، توڑ پھوڑ، امتیاز پر مبنی سلوک، نفرت انگیز تقریریں اور مسلمانوں کی مخالفت پر مبنی لٹریچر شامل تھے۔ برطانیہ سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے چار ماہ کے دوران ۶۵؍ فیصد معاملات میں مسلمان خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب اس ماہ کے شروع میں ایک یہودی خیراتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ برطانیہ میں گزشتہ سال۷؍ اکتوبر کے بعد سے یہود مخالف واقعات میں ` سی ایس ٹی ` کے مطابق یہود مخالف واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس ادارے کے مطابق ۲۰۲۳ء میں ۴؍ہزار ۱۰۳؍یہودی مخالف نفرت انگیز واقعات ریکارڈ کئے گئے، جو ۱۹۸۴ء میں ان کی گنتی شروع کرنے کے بعد سے اس کی سب سے زیادہ سالانہ تعداد ہے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ۲۰۲۲ء میں اس تعلق سے ریکارڈ کئے گئے ۱۲۶۶؍ واقعات میں ۱۴۷؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔