Inquilab Logo Happiest Places to Work

طلبہ کو ۸؍ویں تک فیل نہ کرنے کی پالیسی ختم، سرکیولر جاری

Updated: December 09, 2023, 9:05 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

محکمہ تعلیم کے مطابق طلبہ کو اب پانچویں جماعت میں کامیابی کے بعد چھٹی جماعت میں جبکہ ۸؍ویں کلاس میں کامیاب ہونے پر ہی اگلی کلاس میں داخلہ دیا جائےگا۔

Students of class 5 and 8 will now have to pass the exam to enter the next class. Photo: INN
اگلی جماعت میں داخل ہونے کیلئے۵؍ویں اور ۸؍ویں کلاس کے طلبہ کو اب امتحان میں کامیابی حاصل کرنی ہوگی۔ تصویر : آئی این این

رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ ( آر ٹی ای) کے تحت اول تا ہشتم جماعت تک مسلسل طلبہ کو کامیاب کرنے کا سلسلہ امسال سے ختم کر دیا گیا ہے ۔ مہاراشٹر کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ۷؍ دسمبر کو ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے ذریعہ رائٹ ٹو ایجو کیشن ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے تعلق سے اطلاع فراہم کی ہے۔ جاری کردہ جی آر کے مطابق اب اول تک ہشتم جماعت تک بغیر فیل کئے طلبہ کو کامیاب کرنے کی پالیسی کو تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ نئے ترمیم شدہ جی آر کے مطابق سال ۲۰۲۳ء تا ۲۰۲۴ء سے جماعت پنجم میں زیر تعلیم طلبہ کو اسی وقت ششم(چھٹی) جماعت اور ہشتم (۸؍ویں) جماعت کے طالب علم کو نہم جماعت میں داخلہ ملے گا جب وہ امتحان میں کامیابی حاصل کریں گے۔
اس سے قبل مہاراشٹر کی تمام تعلیمی اداروں میں جس میں پرائیویٹ اور سرکاری اسکول سبھی شامل ہیں ، اول تا ہشتم جماعت میں زیر تعلیم طلبہ کو پڑھائی کمزور ہونے کے باوجود اور  اگلی جماعت میں داخلہ کا اہل نہ ہونے کے باوجود پاس کر دیا جاتا تھا۔ وہیں اب رائٹ ٹو ایجوکیشن کے ترمیم شدہ ایکٹ کے مطابق اول تا چہارم جماعت تک طالب علم کو تو ہر صورت میں کامیاب کر دیا جائے گا لیکن پنجم جماعت میں زیر تعلیم طلبہ امتحان میں ناکامی کی صورت میں ششم جماعت میں داخلہ نہیں لے سکیں گے یعنی داخلہ کے اہل نہیں ہوسکیں گے۔اسی طرح ہشتم جماعت میں ناکام ہونے والے طلبہ کو بھی ناکامی کی صورت میں اسی کلاس میں دوبارہ امتحان دے کر کامیاب ہونا پڑے گا۔ 
 مرکزی حکومت کے ذریعہ رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ کے ترمیم شدہ قواعد کے مطابق پنجم جماعت میں زیر تعلیم طلبہ اگر ناکام ہوتے ہیں ، تو اس صورت میں اسکول انتظامیہ اپریل اور مئی میں نتائج برآمد ہونے کے بعد ناکام ہونے والے طلبہ کے لئے جون میں خصوصی ریمیڈیل کلاس شروع کرے گا اور اس میں ان طلبہ کا دوبارہ امتحان لیا جائے گا اورکامیابی کی صورت میں انہیں ششم جماعت میں داخلہ دیا جائے گا ۔اس سلسلہ میں جمعرات کو ریاستی حکومت نے جاری کردہ جی آر کے ذریعہ مذکورہ بالا پنجم اور ہشتم میں کامیابی کو لازمی قرار دیا ہے ۔ساتھ ہی اسکول انتظامیہ کویہ واضح ہدایت بھی دی ہے کہ طلبہ کی ناکامی کی صورت میں بھی انہیں اسکول سے نکالنے کا اختیار نہیں ہوگا۔
 ریاستی حکومت کے جاری کردہ جی آر کے مطابق ترمیم شدہ رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ میں عمر کو مد نظر رکھتے ہوئے داخلہ دیئے جانے کی بابت بھی تبدیلی کی گئی ہے ۔ اس سلسلہ میں اسکولوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ مثلاً ۱۱؍ سال کا بچہ اگر کسی اسکول میں داخلہ لینا چاہتا ہےتو اسے ہشتم جماعت میں داخلہ دینے سے قبل سابقہ اسکول میں پنجم جماعت کی تعلیمی رپورٹ کارڈ دیکھنے کے بعد ہی داخلہ دیا جائے گا ناکہ پنجم میں ناکامی کے باوجود اس کو عمر کے لحاظ سے ہشتم جماعت میں داخلہ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اسکول داخلہ سے قبل طالب علم کا پنجم جماعت کا امتحان لے اور کامیابی کی صورت میں اسے داخلہ دے۔ وہیں ناکامی کی صورت میں وہ اسے پنجم جماعت میں داخلہ دے سکتاہے۔ 
اس کے علاوہ پنجم اور ہشتم جماعت میں ناکام ہونے والے طلبہ کے امتحان کے سلسلہ میں جون میںتعطیلات کے دوران رمیڈیل کلاس لینے اور جون کے پہلے ہی ہفتے میں امتحان لینے کے تعلق سے ہدایت دی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں صرف  ودربھ کے علاقے میں موجود اسکولوں کو جون کے دوسرے ہفتہ میں مذکورہ بالا ناکام طلبہ کا امتحان لینے کی ہدایت دی گئی ہے ۔جاری کردہ جی آر کے مطابق ناکامی کی صورت میں امتحان دینے والے طلبہ کو ۵۰؍ مارکس کا پرچہ حل کرنا ہوگا ۔ جس میں زبانی امتحان اور پریکٹیکل کے لئے ۱۰؍ مارکس درکار ہوں گے ۔ امتحا ن میں کامیابی کے لئے کل ۵۰؍ میں سے ۱۸؍ مارکس حاصل کرنے ہوں گے یعنی ۳۵؍ فیصد حاصل کرنے والے طلبہ ہی کو کامیاب قرار دیا جائے گا اورششم یا نہم جماعت میں داخلہ ملے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK