ایران کی مسلح افواج کے ایک ترجمان نےکہا کہ بے بس، جرائم پیشہ نیتن یاہو کی حکومت کی ایران پر ایک بار پھر جارحیت کے بعد ہمارے پاس منہ توڑ جواب دینے کے سوا کوئی متبادل نہیں بچا، ہم ایسا جواب دیں گے جو بچوں کی قاتل ریاست کو پچھتانے پر مجبور کر دے گا، یہودیوں کو علاقہ خالی کرنے کی وارننگ۔
ایران کی فوج اسرائیل کے خلاف مزید فوجی اقدام کیلئے تیار ہے۔ تصویر: آئی این این
اسرائیلی جارحیت کے بعد اپنے تازہ ترین پہلے باضابطہ بیان میں ایرانی مسلح افواج نے ایک فیصلہ کن اور طے شدہ فوجی مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے ایک ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’اصل کارروائیاں ‘ اب شروع ہورہی ہیں ۔ ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے اپنے بیا ن میں مقبوضہ علاقوں پر قابض یہودیوں کو علاقے خالی کرنے کی وارننگ دی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بے بس، جرائم پیشہ نیتن یاہو کی حکومت کی ایران پر ایک بار پھر جارحیت کے بعد ہمارے پاس منہ توڑ جواب دینے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچا، ہم ایسا جواب دیں گے جو بچوں کی قاتل ریاست کو پچھتانے پر مجبور کر دے گا۔
ترجمان ایرانی مسلح افواج نے کہا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے ایران کی قوت کا غلط حساب لگانے پر اب ان کو تباہ کن اور مثالی جواب دیا جا ئے گا، اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ایران کی بہادر افواج کی جانب سے اب آنے والے دنوں میں تمام مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قابضین علاقے خالی کردیں ، کیوں کہ آئندہ دنوں میں یہ علاقے آپ کی رہائش کے قابل نہیں رہیں گے، ہم نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کے فوجی اور دفاعی مراکز، صہیونی رجیم کے فیصلہ سازی کے دفاتر، ملٹری اور جوہری عہدیداروں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس اسرائیل کی تمام تنصیبات اور علاقوں میں موجود اہم مقامات کا ڈیٹابیس موجود ہے، اور ہمیں تذویراتی طور پر اہم سمجھے جانے والے اسرائیلی ٹارگٹس تک رسائی بھی حاصل ہے، اس لیے ہم یہودی شہریوں کو آگاہ کرتے ہیں کہ وہ خود کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ ہونے دیں اور علاقے خالی کردیں ۔
ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ زیر زمین شیلٹرز اور پناہ گاہوں میں رہنا آپ کی حفاظت یقینی نہیں بناسکتا، مجرم صہیونی حکومت بالخصوص نیتن یاہو اپنے اور اہل خانہ کے ذاتی فائدے کے لیے آپ کو استعمال کر رہا ہے۔ ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جو جرائم شروع کیے ہیں ، اس کا انجام شکست فاش اور پچھتاوے کے علاوہ کچھ اور نہیں ہوگا، اگر آپ یہ انتباہ نظر انداز کرتے ہیں تو آنے والے دن آپ کے لیے مزید کٹھن ہوسکتے ہیں ۔
اس دوران ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے اسرائیلی حملوں کی مذمت کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران کے نمائندے برائے آئی اے ای اے رضا نجفی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امریکہ کو جارحیت کے ان متوقع اقدامات کا مکمل علم تھا، جو اس معاملے میں پیشگی آگاہی اور ملوث ہونے کی سطح کو ظاہر کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنی محفوظ کردہ جوہری تنصیبات کے خلاف ایسے معتبر خطرات کو باقاعدہ اور بارہا ایجنسی کی توجہ میں لایا تو آئی اے ای اے اور انسپکٹر جنرل کی واضح ذمہ داری تھی کہ وہ مؤثر حفاظتی اقدامات کرتے اور ایجنسی کو اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے اور اسے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ اس دوران عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق بحری جہازوں کی نگرانی کے ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی طیارہ بردار جہاز پیر کی صبح بحیرہ جنوبی چین سے روانہ ہو کر مغرب کی سمت مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کے مطابق ’رائٹرز‘ نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یو ایس ایس نیمٹز کا اس ہفتے کے آخر میں وسطی ویت نام میں طے شدہ بندرگاہ کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ امریکی سفارت خانے نے ہنوئی میں ایک ’ہنگامی آپریشنل ضرورت‘ بتائی ہے۔