خوش گوار ازدواجی زندگی کے عنوان پر فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر بمبئی جامع مسجد اور انجمن اسلام کا دو روزہ تربیتی ورکشاپ ختم.
فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر کےورکشاپ کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این
’خوش گوار ازدواجی زندگی‘ کے عنوان پر فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر بمبئی جامع مسجد اور انجمن اسلام کے اشتراک سے صابو صدیق المالطیفی ہال میں منعقدہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ اتوار کی شام کو دعا پر ختم ہوا۔ ورکشاپ میں بچوں کی تربیت، ازدواجی تعلقات اور نکاح سے قبل نفسیاتی تیاری جیسے اہم موضوعات پر مقررین نے تفصیل سے اظہار خیال کیا۔
مفتی اشفاق قاضی نے ’باشعور والدین، خوشحال معاشرہ‘ عنوان پر اپنے خطاب میں کہا کہ ’’بچے کی تربیت اُس وقت سے شروع ہو جاتی ہے جب والدین اپنے بجوں کے نکاح کا ارادہ کرتے ہیں۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ تربیت صرف پیدائش کے بعد کی ذمہ داری نہیں بلکہ اُس نیت اور سوچ سے وابستہ ہے جس کے ساتھ ماں باپ زندگی کا نیا سفر شروع کرتے ہیں۔ ‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’بچے کی شخصیت سازی میں والدین کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ بچہ وہی کرتا ہے جو اپنے والدین سے سیکھتا ہے۔ اس لئے والدین بچوں کو اپنے فیصلوں میں شامل کریں، حسب ضرورت ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ بچوں کے سامنے جھگڑا نہ کریں، ان کے ساتھ وقت گزاریں، بول چال کا ادب سکھائیں اور موبائل و اسکرین کے بے جا استعمال سے بچائیں۔ اسی طرح والدین کو بچوں کے جذباتی اور سماجی تقاضوں کو سمجھنا چاہئے تاکہ وہ متوازن، پُراعتماد اور کامیاب انسان بن سکیں۔‘‘
ڈاکٹر امجد خان نے’ تنازعات اور ان کا حل‘ اس اہم موضوع پر خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ’’شادی محض سماجی معاہدہ نہیں بلکہ ذہنی و روحانی ہم آہنگی کا رشتہ ہے، اس لئے نکاح سے پہلے ذہنی تیاری اور سمجھ بوجھ ضروری ہے۔‘‘
اختتامی سیشن میں شرکاء کے تیار کردہ نوٹس کا جائزہ لیا گیا جن میں بہترین ۳؍ تحریریں منتخب ہوئیں۔ اس لحاظ سے اول مفتی محمد سلمان قاسمی، دوسرا مفتی ابوالکلام (نالاسوپارہ) اور تیسرا مقام امامہ شیرین راجے کو دیا گیا ۔
اس کے علاوہ فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر کی ٹیم، خصوصاً خاتون کاؤنسلرز کو بھی اعزازات پیش کئے گئے۔ دریں اثناء معروف ایڈوکیٹ مبین سولکر، علوی فاؤنڈیشن کے سربراہ عمران علوی، بیرسٹر عبدالرحمن لاء کالج کی پرنسپل ایڈوکیٹ فلک ناز، ممبئی سینٹرل بزنس اینڈ ریسیڈنشئل تنظیم کے صدر اور گلوبل کیئر فاؤنڈیشن کے بانی عابد احمد نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔