• Tue, 11 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایک دوسرے کےلیڈروں کو پارٹی میں شامل کرنے کی ہوڑ

Updated: November 10, 2025, 9:47 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی موجودگی میں بی جے پی کے سابق ا سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئر مین پارٹی میں شامل جبکہ شندے سینا کے سابق کارپوریٹروں نے گزشتہ روزبی جے پی میںشمولیت اختیار کی تھی

Deputy Chief Minister Eknath Shinde inducts Vikas Mahatre into his party
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے وکاس مہاترے کو اپنی پارٹی میں شامل کیا

 مہاراشٹر کی سیاست میں  مہا یوتی کے درمیان جاری سرد جنگ اب کلیان اور ڈومبیولی کے مقامی سیاسی منظرنامے میں کھل کر سامنے آنے لگی ہے۔ شیو سینا( شندے) اور بی جے پی دونوں اتحاد کا حصہ ہونے کے باوجود ایک دوسرے  کے بااثرلیڈروں اور کارکنان کو اپنی جماعت میں شامل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اتوار کی صبح بی جے پی نے شیوسینا اور کانگریس کے ۷؍ سابق کارپوریٹروں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔اس کے جواب میں شام ہوتے ہوتے  شندے سینا نے بھی ڈومبیولی کے قد آورلیڈر سمیت ۵؍ عہدیداروں کو ’تیرکمان‘ تھما دیا۔کئی حلقوں میں یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ اگر یہی رویہ برقرار رہا تو مہایوتی اتحاد کی یکجہتی پر براہ راست اثر پڑ سکتا ہے۔
 کلیان اور ڈومبیولی میں بی جے پی اور شیو سینا (شندے) کے درمیان سیاسی جوڑ توڑ نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر چوہان نے دونوں شیوسینا اور کانگریس کے ۵؍ عہدیداروں اور چند سابق کارپوریٹروں کو اپنے خیمے میں شامل کر کے سیاسی برتری حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔تاہم شیو سینا (شندے )نے اس سیاسی چال کا فوری جواب دیا۔محض چند گھنٹوں کے اندر بی جے پی کے سابق کارپوریٹر وکاس مہاترے اور ان کی اہلیہ کویتا مہاترے نے نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی موجودگی میں شیو سینا (شندے) میں شمولیت اختیار کر کے سیاسی پلڑا برابر کر دیا۔
 اس موقع پر وکاس مہاترے نےکہا کہ وہ بی جے پی کی مقامی قیادت کے رویے سے سخت ناراض تھے۔ ان کے مطابق ان کے علاقے کے ترقیاتی کاموں اور فنڈز کو دانستہ طور پر نظرانداز کیا گیا جس کے نتیجے میں ان کے حامیوں میں بھی مایوسی کی فضا پیدا ہوئی۔اتوار کو ہونے والے اس سیاسی ادل بدل کے بعد شہر کاسیاسی پارہ کافی بلند ہوگیا ہے۔ دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان بڑھتی کشمکش پر ایم این ایس  کے لیڈر راجو پاٹل نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارا تماشہ دراصل بدعنوانی، ناقص انتظامیہ اور شہری مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK