Inquilab Logo

مختلف ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا

Updated: August 30, 2023, 12:16 PM IST | Agency | Jakarta/Panama City

انڈونیشیا کے بالی میں زلزلے کے سب سے تیز ۱ء۷؍ شدت کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ چلی ، پناما ، میکسیکو اور دیگرممالک بھی زد میں آئے

In Indonesia, there was a massive loss of life and property as a result of the earthquake in November last year.Photo. PTI/AP
یہ تصویر انڈونیشیا کی ہے جہاں گزشتہ بر س نومبر میں زلزلے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا تھا۔ تصویر:اےپی / پی ٹی آئی

 دنیا کے مختلف ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ سب سے تیزجھٹکے انڈونیشیا میں  محسوس کئے گئے لیکن خبر لکھے جانے تک کہیں سے بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، حالانکہ ابتدائی اطلاعات میں مالی نقصان کی تفصیل نہیں  بتائی گئی ہے۔ 
میڈیارپورٹس کے مطابق انڈونیشیا کے بالی ساگر علاقے میں منگل کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ۷ء۱؍ ریکارڈ کی گئی۔ خبر لکھے جانے تک کسی کے مرنے کی اطلاع نہیں موصول ہوئی ہے۔ چائنا ارتھ کوئیک نیٹ ورک سینٹر (سی ای این سی ) نے کہا کہ گہرے سمندر میں آنے والے زلزلے کی وجہ سے علاقے میں سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
دریں اثناء پناما میں منگل کو زلزلے کے درمیانے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جی ایف زیڈ جرمن ریسرچ سینٹرفار جیو سائنسز نے یہ معلومات دی۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق منگل کو علی الصباح۴؍ بج کر ۵۹؍پر آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر۵ء۵؍ ریکارڈ کی گئی۔
اسی دوران چلی کے كويلون میں پیر کی دیر رات زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت۵ء۱؍ ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ گرین وچ مڈ ٹائم کے مطابق زلزلے کے جھٹکے۲۳؍بج کر ۲۴؍ منٹ پر محسوس کئے گئے۔ خبر لکھے جانے تک زلزلے سے کسی جان ومال کے 

نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
 قبل ازیں میکسیکو میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جی ایف زیڈ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز نے بتایا کہ اوکساکا میں پیر کو۵ء۱؍ کی شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ۔اس دوران نیپال اوریمن میں  ۴؍ شدت سے زائد کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ قبل ازیں افغانستان میں  ۴ء۸؍ شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ خبر لکھے جانے تک ان ممالک میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK