Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’غزہ کے عوام نے جو دکھ برداشت کئے، وہ پوری امت نہیں کرسکی‘‘

Updated: July 29, 2025, 1:33 PM IST | Agency | Gaza

حماس کے سینئر لیڈرخلیل الحیہ نے کہا :محاصرے اور بھوک کے سائے میں مذاکرات بے معنی ہیں۔ فضا سے امداد کو ناکافی قرار دیا

Aid is being delivered to Gaza via parachute. Photo: AP/PTI
پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں امداد پہنچائی جارہی ہے۔ تصویر: اے پی / پی ٹی آئی

حماس کے سینئرلیڈر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام نے جو دکھ برداشت کئے، وہ پوری امت نہیں کر سکی ۔انہوں نے زور دیا کہ غزہ کے لوگ   اسرائیل کی نسل کشی اور تباہی کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور ان کی قربانیاں تاریخ میں امر ہوں گی۔انہوں نے واضح کیا کہ تباہی اور قتل و غارت کے اس ماحول میں جاری مذاکرات کا کوئی مطلب نہیں کیونکہ قابض اسرائیل اپنے درندہ صفت عزائم سے باز نہیں آئے گا۔انہوں نے فلسطینیوں کی جدوجہد کو ایک عظیم مقصد قرار دیا جو آزادی، حق خودارادیت اور وطن کی بحالی کیلئے ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق خلیل الحیہ نے پوری امت اسلامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کرے اور ان کے حق میں عملی کردار ادا کرے تاکہ قابض اسرائیل کی درندگی کا خاتمہ ہو سکے۔
 واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی سے متعلق بالواسطہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں جبکہ غزہ کے کئی علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں بدستور جاری ہیں
 غزہ میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ جنگ بندی سے متعلق جاری مذاکرات اُس وقت تک با معنی نہیں ہو سکتے جب تک محاصرہ، نسل کشی اور شہریوں کو بھوکا رکھنے کا سلسلہ جاری رہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فوری طور پر اور باعزت طریقے سے خوراک اور دوا کی فراہمی ہی مذاکرات کے جاری رہنے کی حقیقی اور سنجیدہ علامت ہو سکتی ہے۔انہوں نے گزشتہ روز ایک ریکارڈ شدہ بیان میں کہاکہ ’’غزہ کے ہمارے بچوں، عورتوں اور عوام پر محاصرے، نسل کشی اور بھوک کے سائے میں مذاکرات کا کوئی مطلب نہیں بنتا۔‘‘انہوں نے خبردار کیا کہ حماس ’یہ ہرگز قبول نہیں کرے گی کہ ہمارے عوام، ان کی تکلیف اور ان کے بہتے لہو کو اسرائیلی قبضے کی مذاکراتی چالوں اور سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے۔‘‘ العربیہ کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ان فضائی ڈراپ آپریشنز کو مسترد کرتے ہیں جو محض ایک دکھاوا ہیں اور اصل جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہیں۔ اس بات سے بڑی دلیل کیا ہو گی کہ ہر ۵؍ فضائی ڈراپ ایک چھوٹے ٹرک کے برابر بھی نہیں ہوتے۔‘‘یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات میں رکاوٹ موجود ہے اور غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔ دونوں جانب سے مذاکرات میں سنجیدگی نہ برتنے کے الزامات بھی لگ رہے ہیں۔اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق غزہ کی پٹی گزشتہ کئی ماہ سے شدید انسانی بحران کا شکار ہے۔ خوراک، دوا اور ایندھن کی شدید قلت ہے جبکہ اسرائیلی محاصرے نے گزرگاہوں کو بند کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں قحط اور غذائی قلت کی شرح میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK