Inquilab Logo

بنیامین نیتن یاہو کے سر پر گرفتاری کی تلوار

Updated: April 19, 2024, 11:44 PM IST | Agency | Tel Aviv

غزہ میں بدترین انسانی جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں عالمی فوجداری عدالت صرف نیتن یاہو نہیں بلکہ متعدد کابینی وزراء، اسرائیلی فوجی افسران اور متعصب لیڈران کیخلاف بھی وارنٹ جاری کرسکتی ہے، اسرائیل میں ہلچل، کابینہ کا ہنگامی اجلاس، وارنٹ روکنے کے طریقوں پر غور۔

Along with Israeli Prime Minister Netanyahu, the sword of arrest is hanging on other members of the cabinet. Photo: INN
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ساتھ کابینہ کے دیگر ممبران پر بھی گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔ تصویر : آئی این این

 فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ ٹوڑنے، غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردینے اور یہاں انسانیت سوز جرائم کے مرتکب ہونے والے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم  بنیامین نیتن یاہو کے خلاف  وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا خطرہ ہے۔ ان پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔  غیر ملکی میڈیا رپورٹس اور ٹائمز آف اسرائیل اس وارنٹ کے جاری ہونے کی تصدیق کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وارنٹ کبھی بھی جاری ہو سکتا ہے۔ عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے صہیونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف یہ کارروائی ہو سکتا ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوجداری  عدالت غزہ میں انسانی المیے  کے لئے صرف نیتن یاہو کو نہیں بلکہ اسرائیلی فوجی افسران، سیاسی لیڈروں اور کابینی وزراء کو بھی ذمہ دار مانتی ہے۔ اس لئے ان سبھی کے خلاف بھی وارنٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔ یہ وارنٹ جاری ہونے کی خبروں سے اسرائیل میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔ اب تک عالمی رائے عامہ کو پائے حقارت سے ٹھکرانے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو اپنی گرفتاری کا ڈر ستارہا ہے اس لئے انہوں نے گزشتہ روز کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جس میں وارنٹ سے بچنے یا اسے منسوخ کروانے کے طریقوں پر کافی غور و خوض کیا گیا۔واضح رہے کہ اسرائیلی  قیادت پر غزہ میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے اور ممکنہ  وارنٹ گرفتاری  کے حوالے سے گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر میں قانونی ماہرین اور وزراء کا ہنگامی اجلاس بھی ہوا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیتن یاہو گزشتہ دنوں برطانوی اور جرمن وزرائے  خارجہ کے ساتھ ملاقات میں بھی وارنٹ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: فلسطینیوں کے قتل کیلئےاسرائیل وہاٹس ایپ سے مصنوعی ذہانت کا استعمال کررہا ہے

یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت میں رواں سال جنوری میں میکسیکو اور چلی  نے اسرائیل کے جنگی جرائم کے خلاف مشترکہ درخواست دائر کی تھی جس میں  فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جنگی جرائم کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل جنوبی افریقہ نے بھی عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی نسل کشی  پر اسرائیل کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں عالمی فوجداری عدالت کے چیف پروسیکیوٹر کریم خان نے غزہ اور اطراف کا سرکاری دورہ کیا تھا اور وہاں انہوں نے متاثرین سےگفتگو کرنے کے بعدیہ بیان دیا تھا کہ یہاں اسرائیل نسل کشی میں ملوث ہے۔ اس کے افسران اور وزیر اعظم تک بدترین جنگی جرائم میں مبتلا ہیں۔ انہیں روکنے کے لئے عالمی قوانین کے مطابق کارروائی کی جانی چاہئے۔ امکان ہے کہ وارنٹ جاری ہونے کا خطرہ کریم خان کی سرگرمی کے بعدہی بڑھا ہے کیوں کہ انہوں نے واضح کردیا تھا کہ وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ اسی دوران تین مختلف ملکوں کی جانب سے بھی اسرائیل کے خلاف کیس دائر کردیا گیا۔ ایسے میں اب نیتن یاہو کی کوشش ہے کہ سفارتی طریقے سے اس مسئلے کو حل کرلیا جائے اور عدالت تک جانے یا وارنٹ کے ذریعے گرفتاری کی نوبت ہی نہ آئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK