امریکی سینٹرل بینک نے کہاکہ موجودہ شرحیں لمبے وقت تک برقرار رہ سکتی ہیں،انتباہ دیا کہ مہنگائی کم نہ ہوئی توشرح سود بڑھائی جائے گی۔ برطانیہ کے ’بینک آف انگلینڈ‘ نے بھی’انٹریسٹ ریٹ‘ کو برقرار رکھا۔بڑھتی مہنگائی سے پریشان ترکی کے سینٹرل بینک نے اپنی شرح سود میں ۵؍فیصد کا اضافہ کیا ۔ سینٹرل بینکوں کی پالیسی میٹنگوں کے سبب دنیا بھر کے شیئربازاروں میں گراوٹ کا رجحان۔
فیڈریزرو کے چیئرمین جیروم پاویل نے اشارہ دیا ہے کہ مہنگائی کم نہ ہونے پر شرح سود بڑھ سکتی ہے۔ تصویر:آئی این این
امریکہ کے سینٹرل بینک ’یو ایس فیڈرل ریزرو‘ نے بدھ کو منعقد ہونے والی پالیسی جائزہ میٹنگ میں شرح سود میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ فیڈریزرو نے ’بینچ مارک انٹریسٹ ریٹ‘ کو ۵ء۲۵؍ سے ۵ء۵؍فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ گزشتہ ۲۲؍ سال میں سب سے اونچی شرح ہے۔
فیڈریزرو نے یہ اشارہ دیا ہے کہ اگر حالات بہتر نہیں ہوتے ہیں تو اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ موجودہ شرح سود لمبے وقت تک برقرار رہیں گی۔ امریکہ سمیت دنیا بھر کے شیئر بازار پہلے سے ہی یہ توقع کررہے تھے کہ شرح سود میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ تاہم پالیسی میں نرمی نہ لانے سے شیئربازاروں میں مایوسی کا رجحان دیکھا گیا اور تقریباً سبھی اہم بازارپچھلے ۳؍ دنوں سے گراوٹ کا شکار ہوئے ہیں ۔ خیال رہے کہ مارچ ۲۰۲۲ء کے بعد اب تک یو ایس فیڈ ۱۱؍ بار شرح سود میں اضافہ کرچکا ہے۔ اس دوران اس نے بدھ کی میٹنگ سمیت ۲؍ بار شرحوں کو مستحکم رکھاہے۔ سینٹرل بینک نے یہ اشارہ دیا تھا کہ پچھلے اضافے کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کو جاننے کیلئے کچھ اعدادوشمار کا انتظارہے۔ جس سے شرح سود کے مستحکم رہنے کا اندازہ ہوگیاتھا۔
اس فیصلے کا امریکی شیئر بازار پر کیا اثر ہوا؟
فیڈریزرو کی جانب سے شرح سود میں تبدیلی نہ کئے کے باوجود امریکی سرمایہ کاروں میں بے چینی دیکھنے کو ملی ہے ۔ بدھ کو امریکی شیئر بازار میں ابتدائی تیزی کے بعدگراوٹ درج کی گئی ہے۔ کاروباری دن کے اختتام پر اس کے اہم انڈیکس نصدق میں تقریباً ۱ء۵۳؍فیصد ،یو ایس ۱۰۰؍ انڈیکس میں ۱ء۴۶؍فیصد اور ڈاؤ جونز میں ۰ء۲۲؍فیصد کی گراوٹ آئی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو ’پری مارکیٹ سیشن‘ میں بھی گراوٹ کا رجحان نظر آیا ۔
برطانیہ کے سینٹرل بینک نے بھی شرح سود کو برقرار
انویسٹنگ ڈاٹ کوم کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے’بینک آف انگلینڈ‘ نے بھی شرح سود میں تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کو ہونے والی میٹنگ میں برطانوی سینٹرل بینک نے موجودہ بنیادی شرح سود کو ۵ء۲۵؍ فیصد پر ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ خیال رہے کہ دسمبر ۲۰۲۱ء سے بینک آف انگلینڈ مسلسل ۱۴؍ بار شرح سود میں اضافہ کرچکا ہے۔ اس اقدام کو متوازن قرار دیا جارہا ہے کیونکہ ایک ہفتے قبل ہی افراط زر کے متعلق جو اعدادوشمار آئے ہیں اس سے ظاہر ہوا ہے کہ برطانیہ میں ماہ اگست کے دوران مہنگائی میں معمولی کمی آئی ہے۔
ترکی کے سینٹرل بینک نے شرح سودبڑھائی
ہوش بار مہنگائی کو قابو میں کرنے کے لئے ترکی کے سینٹرل بینک نے جمعرات کو شرح سود میں ۵۰۰؍بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے۔ جس کے بعد ترکی کی شرح سود ۲۵؍ فیصد سے بڑھ کر اب ۳۰؍فیصد ہوگئی ہے۔خیال رہے کہ خستہ معاشی حالات کے سبب ترکی کا سینٹرل بینک شرح سود میں مسلسل اضافہ کرتا چلا آرہاہے۔ مہنگائی کے مسلسل بڑھنے سے ترکی کی کرنسی ’لیرا‘ کی قدر میں کمی آئی ہے اور یہ ڈالر کے مقابلے اب تک ۳۰؍فیصد کمزور ہوچکی ہے۔