Inquilab Logo

تھرٹی فرسٹ نائٹ کا جشن منانے کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں

Updated: December 31, 2019, 9:09 PM IST | Kazim Shaikh | Vikhroli

گزشتہ برسوں کی طرح تھرٹی فرسٹ نائٹ کی خرافات سے نوجوانوں کو روکنے کیلئے اس سال بھی وکھرولی کے پارک سائٹ روڈ نمبر ایک پر اصلاح معاشرہ کے بینر تلے ’ اسلام اور نوجوانوں کی ذمہ داریاں ‘ کے عنوان سے ۳۱؍ دسمبر بعد نماز مغرب پروگرام منعقد ہورہا ہے ۔

گزشتہ سال بھی ۳۱؍دسمبر کو منعقدہ پروگرام میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی تھی
گزشتہ سال بھی ۳۱؍دسمبر کو منعقدہ پروگرام میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی تھی

وکھرولی : گزشتہ برسوں کی طرح تھرٹی فرسٹ نائٹ کی خرافات سے نوجوانوں کو روکنے کیلئے اس سال بھی وکھرولی کے پارک سائٹ روڈ نمبر  ایک پر اصلاح معاشرہ کے بینر تلے ’ اسلام اور نوجوانوں کی ذمہ داریاں ‘ کے عنوان سے ۳۱؍ دسمبر بعد نماز مغرب پروگرام منعقد ہورہا ہے۔ اس پروگرام میں ہر سال ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں اور ان میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہوتی ہے۔ 
 وکھرولی مدینہ جامع مسجد کے خطیب وامام مفتی سلمان احمد ازہری نے انقلاب کو بتایا کہ تھرٹی فرسٹ نائٹ کیدوران ہمارے نوجوانوں کو خرافات اور عیاشی سے بچانے کیلئے الامان فاؤنڈیشن کی جانب سے  اس طرح کا پروگرام کیا جاتا ہے ۔ یہ مذہبی پروگرام کے اختتام کے بعد بڑی تعداد میں نوجوان مدینہ مسجد میں آکر عبادت کرتے ہیں اور اس کیلئے باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے۔  ۱۲؍ بجے کے بعد سے نوجوان حلقہ ذکر قائم کرکے عبادت میں لگ جاتے ہیں ۔ اس کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ نوجوان خرافات چھوڑ کر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے راستے پر آ جائیں۔
 مفتی صاحب نے مزید کہا کہ گناہ کثرت سے ہونے کی وجہ سے رزق کی برکت ختم ہوجاتی ہے اور اللہ تعالیٰ ہم پر ظالموں کو مسلط کردیتا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے اسلاف اور اکابرین  کے طریقے پر زندگی گزاریں۔ انہوںنے مزید کہا کہ  تھرٹی فرسٹ منانے کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ یہ دراصل عیاشی کرنے والوں کیلئے  اچھا کا دن ہوسکتا ہے لیکن رسول پاک کے چاہنے والوں میں الگ فکر ہونی چاہئے اور ہمیں سوچنا چاہئے کہ ہماری زندگی کے ایک سال مزید کم ہو گئے۔  
  اس پروگرام میں کم از کم ۵۰۰؍ افراد کیلئے سحری کا انتظام کیا جاتا ہے  اورمدینہ مسجد میں رات ۱۲؍ بجے سے ذکر واذکار کا دور شروع ہوتا اور   فجر سے قبل مسجد کے اندر سحری کرتے ہیں ۔ سال کا پہلا دن روزے کی عالم سے شروع کرتے ہیں ۔ ہم دعا  بھی کرتے ہیں کہ آنے والا سال ہمارے لئے خیر کا سال ثابت ہو۔ الامان فاؤنڈیشن کے ممبر اویس ملّا نے کہا کہ اس پروگرام میں زیادہ تر نوجوان شامل ہوتے ہیں اور یہ بھی عہد کرتے ہیں کہ اللہ رب العزت ہمیں گناہوں سے بچائے اور دوسرے بھائیوں کو بھی ہم گناہوں سے  بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ساراپروگرام الامان فاؤنڈیشن کے ذمہ داران کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK